صدرایف پی سی سی آئی کی کی کارکردگی پر بزنس مین پینل کے متعدد ارکان شرمندگی کا شکار ہیں،احمد جواد

بلوچستان نے الیکشن جتوایا لیکن وہی صوبہ نظر انداز، الیکشن کامیابی کے محرکات پر مناسب وقت پر بات کروں گا،سیکرٹری بزنس مین پینل

منگل 14 جولائی 2020 19:08

صدرایف پی سی سی آئی کی کی کارکردگی پر بزنس مین پینل کے متعدد ارکان ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2020ء) ایف پی سی سی آئی کے بزنس مین پینل کے سیکرٹری جنرل (فیڈرل) و ترجمان چوہدری احمد جواد نے کہا ہے کہ ہم نے بزنس کمیونٹی سے جو وعدے کیے تھے انھیں پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔وفاقی چیمبر میںصرف فوٹو سیشن اور انٹرویوز دینے پر زور ہے۔ چھ ماہ گزر گئے گزرنے اور بار بار توجہ دلانے کے باوجود ایف پی سی سی آئی کی کارکردگی صفر ہے ۔

میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انھیں افسوس ہے کہ ایسے لوگوں کے لیے دن رات ایک کیا جو جمہوری روایات کے بجائے ڈکٹیٹر شپ کو ترجیح دیتے ہیں ۔اسی وجہ سے آج تک پنجاب کا کوئی چیمبر آف کامرس بزنس مین پینل میں شامل نہیں ہوا بلکہ کئی تجارتی تنظیمیں اپنا راستہ جدا کرنے کا سوچ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

آدھا سال گزرنے کے باوجود چند تجارتی تنظیموں کے علاوہ کسی نے ایف پی سی سی آئی کے موجودہ صدر کے اعزا ز میں کوئی تقریب منعقد کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی جو کہ غیر معمولی بات ہے ۔

بزنس مین پینل نے گزشتہ الیکشن بلوچستان کی تجارتی تنظیموں کی وجہ سے جیتا تھا لیکن اس صوبے کی بزنس کمیونٹی کو مکمل نظر انداز کر دیا گیا ہے اور اس صوبے کے کا ایک دورہ تک نہیں کیا گیا ہے۔ احمد جواد نے مزید کہا کہ بزنس مین پینل کا ایک نمایاں دھڑا فیڈریشن صدر کی پالیسیوں اور ڈکٹیٹر شپ کے سخت خلاف ہے ۔ جن اشخاص نے پانچ سال قبل اس گروپ میںجان پیدا کی آج انہی کی جڑیں کاٹی جا رہی ہیں۔

مخلص لوگ ایک مخصوص ٹولے کی سیاست کی نذر ہو رہے ہیں جن کو صدر فیڈریشن انجم نثار کی مکمل اور غیر مشروط حمایت حاصل ہے۔ لیڈرشپ کے فقدان کے باعث انجم نثار ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں جو کبھی ایک گروپ کبھی دوسرے میں ہوتے ہیں اور سازش ہی انکا زریعہ معاش ہے۔یہی وجہ ہے کہ آج بزنس مین پینل فیڈریشن چیمبر کا انتخاب جیتنے کے باوجود تجارتی تنظیموں میں مقبول نہ ہو سکا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن جیتنے کے محرکات کے بارے میںمناسب وقت پر اہم انکشاف کروں گا ۔ ایف پی سی سی آئی کا آمدہ الیکشن ایک دنگل ہو گا جس میں ہماری کامیابی یقینی نہیں ۔بی ایم پی کے موجودہ چیئرمین کو دو سال سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے لہٰذا اب گروپ کے اندر ایک نئے الیکشن کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے قبل بھی چیئرمین دو سال کے لیے ہی مقرر ہوتے تھے۔