گندم کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے،

گندم اور آٹے کی وافر دستیابی کو یقینی بنانے اور قیمتوں کو یکساں سطح پر لانے کے لئے بین الصوبائی کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بناتے ہوئے جامع اور منظم انتظامی اقدامات کو بھی یقینی بنایا جائے وزیراعظم عمران خان کا ملک بھر میں عوام الناس کو گندم اور آٹا کی مناسب قیمت پر فراہمی کو یقینی بنانے اور قیمتوں پر قابو رکھنے کے حوالے سے اجلاس سے خطاب

منگل 14 جولائی 2020 23:27

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2020ء) وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں گندم کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گندم اور آٹے کی وافر دستیابی کو یقینی بنانے اور قیمتوں کو یکساں سطح پر لانے کے لئے بین الصوبائی کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بناتے ہوئے جامع اور منظم انتظامی اقدامات کو بھی یقینی بنایا جائے۔

وہ منگل کو یہاں ملک بھر میں عوام الناس کو گندم اور آٹا کی مناسب قیمت پر فراہمی کو یقینی بنانے اور قیمتوں پر قابو رکھنے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں وفاقی وزراء حماد اظہر، سید فخر امام، مشیران ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے جبکہ صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق اجلاس میں چینی کی مناسب نرخوں پر دستیابی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری پنجاب اور خیبر پختونخوا کی جانب سے گندم کی صورتحال اور گندم اور آٹے کی قیمتوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ صوبہ پنجاب کے تمام شہروں میں بیس کلو آٹے کا تھیلا 860 روپے پر فراہم کیا جا رہا ہے، گندم کی وافر دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت پنجاب کی جانب سے اٹھارہ ہزار ٹن گندم روزانہ کی بنیاد پر ریلیز کی جا رہی ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تقریباً بیس فیصد آٹا خیبر پختونخوا کو بھجوایا جا رہاہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے صوبے میں چینی کی دستیابی اور قیمتوں کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے گندم کی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملک بھر میں گندم کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے۔

وزیرِ اعظم نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور چیف سیکرٹری بلوچستان کو ہدایت کی کہ گندم کی اسمگلنگ کی روک تھام کو مکمل طور پر یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ملک بھر میں گندم اور آٹے کی وافر دستیابی کو یقینی بنانے اور قیمتوں کو یکساں سطح پر لانے کے لئے جہاں بین الصوبائی کوآرڈینیشن کو مزید بہتر کیا جائے وہاں جامع اور منظم انتظامی اقدامات کو بھی یقینی بنایا جائے۔

وزیرِ اعظم نے چیف سیکرٹری سندھ کو ہدایت کی کہ گذشتہ سال کے تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبہ سندھ میں گندم کی ریلیز کی پالیسی کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ مستقبل میں گندم اور آٹے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے گند م کی درآمد کے فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے منصوبہ بندی کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔ وزیرِ اعظم نے صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان کو ہدایت کی کہ ملاوٹ کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی جاری رکھی جائے اور اس ضمن میں کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔