سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی انسانی حقوق نے کم عمر بچوں کو ملازمت پر رکھنے کو غیر قانونی قرار دیدیا

منگل 14 جولائی 2020 23:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2020ء) سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی انسانی حقوق نے کم عمر بچوں کو ملازمت پر رکھنے کو غیر قانونی قرار دیدیا،کمیٹی نے زہرہ بی بی قتل کیس میں ملزمان جوڑے کی گرفتاری اور بہترین تفتیش پر راولپنڈی پولیس کوسراہا ۔

(جاری ہے)

تفصیلا ت کے مطابق سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے زہرہ بی بی قتل کیس پر بریفنگ کیلئے راولپنڈی پولیس کو طلب کیا جن کی طرف سے ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل نے فنکشنل کمیٹی کو بریفنگ دی، فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کی صدارت مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کی ،حکمران جماعت کے سینیٹر ولید اقبال چیئرپرسن سینیٹ کمیٹی برائے دفاع نے زہرہ بی بی قتل کیس پر سوال اُٹھاتے ہوئے خدشات کا اظہار کیا تھا، ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل نے فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بتایا کہ زہرہ بی بی قتل کیس پرانسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب شعیب دستگیر کا خصوصی فوکس ہے ،سی پی او راولپنڈی کے حکم پر مقدمہ میں ریاست خود مدعی بنی ، ملزمان جوڑے حسن صدیق اور اس کی اہلیہ کو فوری گرفتار کرلیاگیااور اہم شواہد حاصل کرکے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیاگیاہے ،ایس ایس پی نے بتایاکہ ملزم حسن صدیق کے فون سے ملنے والی ویڈیوز اوربچی کی میڈیکل رپورٹ ٹھوس ثبوت ہیں،بچی کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کیاگیاہے ،ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل نے فنکشنل کمیٹی کے ممبران کو ملزمان کے غیر انسانی سلوک کی ویڈیوز کے بارے میں بتایاتو کمیٹی میں موجود ممبران دکھ وغم کی کیفیت سے دوچار ہو گئے ،اجلاس میں موجود دیگر سینیٹرز نے مقدمہ اور پولیس کارروائی کے بارے میں ایس ایس پی محمد فیصل سے مختلف سوال کیے جن پر ایس ایس پی نے مفصل اور جامع بریفنگ دی ،ممبران نے مشترکہ طورپر راولپنڈی پولیس کے کردار کوسراہا ،چیئرمین مصطفی نوار کھوکھر نے کہاکہ راولپنڈی پولیس کے کرداراورکارکردگی سے مطمئن ہیں ،جس طرح راولپنڈی پولیس نے اپنا کرداراداکیاباقی اداروں کو بھی بچوں کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرناہوگا ، ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل کی بریفنگ کے بعد سینیٹر ولید اقبال کا کہنا تھا کہ اس کیس میں راولپنڈی پولیس کی کارکردگی بہترین ہے،سینٹیر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ اس کیس میں راولپنڈی پولیس کی جانب سے ریاست کو مدعی بنانا بہترین اور بروقت فیصلہ تھا جو قابل تحسین ہے،سینٹیر مصطفی نواز کھوکھر نے کمیٹی اجلاس میں موجود دیگر اداروں کے نمائندگان سے کہا کہ بچوں کی گھریلو لیبر سے متعلق لیگل فریم ورک کی تیاری کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ بچوں پر تشدد اور اس طرح کے دیگر واقعات پر قابو پایا جا سکے ۔