Sکوئٹہ،پرائیویٹ اسکول والدین فورم کا اجلاس

ظ* فورم کااصل مقصد پرائیوٹ اسکولز میں طلبا اور اساتذہ کرام کے حقوق کا تحفظ ہے

منگل 14 جولائی 2020 21:50

Eکوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2020ء) پرائیویٹ اسکول والدین فورم کا اجلاس مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس میں سٹی سکول سکول ،بیکن سکول ،پاک ترک اسکول،بی آئی ٹی اسکول،ولڈر نیس سینیٹ جوزف کائونٹ اسکول ودیگر اسکولوں سے زیر تعلیم طلبا کے والدین نے شرکت کی جس میں کورونا کی وجہ سے پیدا شدہ موجودہ بحرانی صورتحال کے ہر پہلو کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور سب والدین نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ والدین فورم کی تشکیل کو ایک خوش آئند قرار دیا اجلاس میں کہا گیا کہ فورم کااصل مقصد پرائیوٹ اسکولز میں طلبا اور اساتذہ کرام کے حقوق کا تحفظ ہے اور بہتر تعلیمی نظام کے فروغ اور ان کمزوریوں کی نشاندہی کرنا ہے جس سے طلبا دو چار ہیں والدین فورم نے کہا ہے کہ تعلیم کے فروغ کے نام پر تعلیمی ا داروں کو تجارتی بنیادوں پر چلانا انتہائی قابل مزمت تشوش ناک عمل ہے بیان میں کہاگیا کہ سٹی اسکول کی عمارت اور پلاٹ کی مد میں حکومت بلوچستان نے اربوں کا فائدہ دیا لیکن اسکے برعکس آج اسکول کی انتظامیہ جس کا ہیڈکوارٹر کراچی اور اسلام آباد میں ہیں اپنی مرضی کے مطابق ان اداروں کو چلا رہے ہیں اور نہ ہی حکومتی قوانین ڈسپلن کی یہ پاسداری کرتے ہیں بلکہ اپنیتجارتی مفادات کو غیر اخلاقی طور پر دفاع کررہے ہیں اور والدین پر اپنی مرضی مسلط کررہے ہیں جن بچوں نے کئی سالوں تک ان اداروں میں تعلیم حاصل کی لیکن اب کبھی ان کوکلاس سے نکال دیاجاتا ہے تو کبھی دوران آن لائن کلاس ان کو حصول تعلیم کے حصول کیلئے بلاک کیا جاتا ہے جو انتہاہی غیر اخلاقی عمل ہیے جس پر والدین فورم نے کہا کہ لاکھوں بچے ان سکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور یہ ادارے سالانہ اربوں روپے کماتے ہیں لیکن اس کے برعکس طلبا کے والدین پر فیس اور دیگر اخراجات کا بوجھ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہے ہیں موجودہ وبائی صورتحال میں فیس ،کمپیوٹر فیس ،لیبارٹری فیس وصول کرتے ہیں اگر والدین استفسار کرتے ہیں کہ کس مد میں وصول کیا جارہے ہیں اس کی تفصیل دی جائے تو انکار کیا جات ہیے جو انکا بنیادی حق ہیے اجلاس میں کہا گیا کہ پرائیویٹ اسکول کے ادارے ویب سائیٹ پر آمدن اور اخراجات کی تفصیل دے تاکہ عوام باخبر رہیں اجلاس میں 11رکنی کور کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے اراکین نواب زادہ ریاض احمد نوشیروانی،ڈاکٹر اسحاق بلوچ،رضوان احمد کاسی، بلا ل خان ضیاارحمان کاکڑ،زرک خان ایوب ترین محمد حا مر ،فیم زمان ،آسیہ عامر ، یوسف جمالی تمچین حیدرودیگر شامل تھے جس میں فیصلہ کیا گیا کہ والدین ایجو کیشن فائونڈیشن ،محکمہ تعلیم اور حکام بالا سے ملاقات کرینگے اور ان مسائل کو انھیں گوش گزارینگے جب تک بلوچستان حکومت اور ایجو کیشن فائونڈیشن اسکولوں میں فیس کا مسئلہ حل نہ کرینگے تو والدین فیسیں جمع نہیں کرینگے کیونکہ کچھ اسکول نہ عدلیہ اور نہ ہی حکومتی احکامات مانتے ہیں۔