متحدہ عرب امارات میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے نجی ائیرلائن کو خصوصی پروازیں چلانے کی اجازت مل گئی

سیرن ائیر 15 سے 17 جولائی کے درمیان شارجہ سے پاکستان کیلئے 3 خصوصی پروازیں چلائی گئی، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اجازت نامہ جاری کر دیا

muhammad ali محمد علی منگل 14 جولائی 2020 23:52

متحدہ عرب امارات میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے نجی ائیرلائن ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جولائی 2020ء) متحدہ عرب امارات میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے نجی ائیرلائن کو خصوصی پروازیں چلانے کی اجازت مل گئی، سیرن ائیر 15 سے 17 جولائی کے درمیان شارجہ سے پاکستان کیلئے 3 خصوصی پروازیں چلائی گئی، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اجازت نامہ جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پاکستان میں حال ہی میں آپریشنز شروع کرنے والی نجی ائیرلائن سیرن ائیر کو متحدہ عرب امارات سے پاکستان کیلئے خصوصی پروازیں چلانے کی اجازت بھی دے دی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سیرن ائیر کو اجازت دی ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات سے پاکستان کیلئے 3 جبکہ اندرون ملک بھی خصوصی پروازیں چلا سکتی ہے۔ سیرن ائیر شارجہ میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے 3 خصوصی پروازیں چلائے گی۔

(جاری ہے)

پروازیں 15 سے 17 جولائی کے درمیان چلائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات کی ائیرلائن ائیرعریبیہ کو بھی خصوصی پرواز چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی سستی ائیرلائن کے طور پر مشہور ائیرعریبیہ کی خصوصی پرواز 17 جولائی شارجہ میں پھنسے پاکستانیوں کو لے کر آئے گی۔ ایئرعریبیہ کی پرواز جی 9568/9569 سترہ جولائی کو کوئٹہ پہنچے گی۔ اجازت نامہ صرف ایک خصوصی پرواز کیلئے ہے۔ واضح رہے کہ حالات میں بہتری آنے کے بعد دنیا کے اکثر ائیرلائنز اپنا فلائٹ آپریشن بحال کر چکی ہیں۔

پاکستان کیلئے 2 خلیجی ائیرلائنز ایمرٹس اور قطر ائیرویز پروازیں بحال کرنے کا اعلان کر چکیں۔ جبکہ پاکستان کی پی آئی اے نے بھی متحدہ عرب امارات کیلئے 2 طرفہ پروازیں بحال کر دی ہیں۔ کرونا وائرس خدشات کے باعث بیرون ممالک جانے والے اور پاکستان آنے والے مسافروں کو سخت پروٹوکول پر عملدرآمد کروا کر سفر کی اجازت دی جا رہی ہے۔ بیرون ممالک سے پاکستان آنے والے مسافروں کی ائیرپورٹ پر اسکریننگ کی جاتی ہے۔ جبکہ پاکستان سے بیرون ممالک جانے والے مسافروں کو ائیرلائنز کی پالیسی کے مطابق کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ جمع کروانا ہوتی ہے۔ یہاں یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ 3 ماہ کے دوران چلائی گئی خصوصی پروازوں کے ذریعے بیرون ممالک ہزاروں پاکستانی اپنے وطن واپس آ چکے ہیں۔