دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی کی اجازت کی ضرورت نہیں، خواتین کا اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلے پر دوٹوک ردعمل

خاوند کو پہلی بیوی اور بچوں کے بارے میں سوچنا چاہیئے، اگر ان کے حقوق پورے کرتا ہے تو دوسری شادی کا سوچے، دوسری شادی سے پہلی بیوی اور بچوں کی زندگی تباہ ہو جاتی ہے، خواتین کی میڈیا سے گفتگو

Khurram Aniq خُرم انیق بدھ 15 جولائی 2020 12:52

دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی کی اجازت کی ضرورت نہیں، خواتین کا اسلامی ..
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-15جولائی2020ء) دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی کی اجازت کی ضرورت نہیں، خواتین کا اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلے پر دوٹوک ردعمل سامنے آیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق خواتین کا کہنا ہے کہ خاوند کو پہلی بیوی اور بچوں کے بارے میں سوچنا چاہیئے، اگر ان کے حقوق پورے کرتا ہے تو دوسری شادی کا سوچے، دوسری شادی سے پہلی بیوی اور بچوں کی زندگی تباہ ہو جاتی ہے۔

رپورٹ میں ایک خاتون کو بات کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ دوسری شادی کرنا مرد کا حق ہے، اگر وہ دونوں خاندانوں کے حقوق پورے کر سکتا ہے تو پہلی بیوی سے اجازت لے کر شادی کر سکتا ہے۔ ایک اور خاتون کا بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خاوند کو سب سے پہلے یہ دیکھنا ہو گا کہ جو عورت ابھی اس کے نکاح میں موجود ہے، کیا وہ اس کے حقوق پورے کر رہا ہے؟ ایک اور خاتون نے اس فیصلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی مرد اپنی پہلی بیوی سے اجازت لینا بھی چاہے تو بھی کوئی عورت اسے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلامی نظریاتی کونسل نے دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت لینے کو غیر ضروری قرار دے دیا، اسلامی نظریاتی کونسل نے سینیٹ کی قانون وانصاف کمیٹی میں14-2013 کی رپورٹ جمع کروائی، 6 سال2014 میں قبل اسلامی نظریاتی کونسل نے تجویز دی تھی پاکستانی قوانین میں تبدیلی کی جائے جن کے مطابق کم عمری میں شادی پر پابندی ہے اور کسی مسلمان مرد کو دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا لازم ہے۔

قبل ازیں2014میں اسلامی نظریاتی کونسل نے کم عمری میں شادی پر پابندی کو غیر اسلامی قرار دیا تھا کونسل کا کہنا ہے کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق کم عمری کی شادی کی ممانعت نہیں ہے، دوسری شادی کے معاملے پر کونسل کا کہنا ہے کہ مردوں کو دوسری شادی سے قبل اپنی پہلی بیوی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے حکومت کو مسلم فیملی لا میں اصلاح کی ضرورت ہے‘پاکستان میں نکاح اور طلاق سے متعلق قوانین کو مسلم فیملی لا کہا جاتا ہے جو1961 میں آرڈیننس کی شکل میں نافذ ہوا تھا قوانین کے مطابق کسی بھی شخص کو دوسری شادی کرنے کے لیے اپنی پہلی بیوی سے اجازت لینا لازمی ہے.

متعلقہ عنوان :