برطانیہ، زیادہ کپڑے پہننے پر مسلمان نوجوان کو ہتھکڑی لگا دی گئی

میں جمعہ کی نماز پڑھنے جا رہا تھا جب ایک خاتون نے پولیس کو میرے بارے اطلاع دی، انہیں مجھ پر شک تھا کہ میں اسلحہ لے کر جا رہا ہوں، لیکن انہیں میرے سے کچھ نہیں ملا، متاثرہ شخص کا بیان

Khurram Aniq خُرم انیق بدھ 15 جولائی 2020 15:27

برطانیہ، زیادہ کپڑے پہننے پر مسلمان نوجوان کو ہتھکڑی لگا دی گئی
برطانیہ (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-15جولائی 2020ء) زیادہ کپڑے پہننے پر برطانیہ میں موجود مسلمان کو ہتکڑی لگا دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں رہنے والے مسلمانوں کو وہاں رہتے ہوئے اکثر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح اب ایک اور شخص کا واقع سامنے آیا ہے جسے زیادہ کپڑے پہننے کی وجہ سے ہتکڑی لگا دی گئی ہے۔ منظرعام پر آنے والی ویڈیو میں مسلمان شخص کے ساتھ پیش آنے والے سلوک کے بارے میں دیکھا جا سکتا ہے۔

بعد میں بات کرتے ہوئے اس شخص کا کہنا تھا کہ میں جمعہ کی نماز پڑھنے جا رہا تھا جب ایک خاتون نے پولیس کو میرے بارے اطلاع دی، انہیں مجھ پر شک تھا کہ میں اسلحہ لے کر جا رہا ہوں، لیکن انہیں میرے سے کچھ نہیں ملا۔
خیال رہے کہ یہ اس نوعیت کا پہلا واقع نہیں ہے۔

(جاری ہے)

مسلمانوں کو نہ صرف ذلت کا نشانہ بنایا جارہا ہے بلکہ وہ دنیا بھر میں نفرت انگیز جرائم کا بھی نشانہ بن رہے ہیں جس کی وجہ ان کے انداز اور اقدار ہے جن کی پیروی کرتے ہیں۔

برطانیہ میں مسلمان مرد اور خواتین کسی بھی دوسرے مذہبی گروہ کے مقابلے میں کام میں کامیاب ہونے کے امکانات کم ہیں کیونکہ وہ مسلمان ہیں۔ سوشیل موبلٹی کمیشن کی 2017 میں جاری کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا تھا کہ برطانیہ میں بسنے والے نوجوان مسلمانوں کو ایک بہت بڑی معاشرتی نقل و حرکت کا چیلنج درپیش ہیں اور انہیں اپنی زندگی کے ہر مرحلے پر اپنی پوری صلاحیتوں کو استعمال کرنے سے باز رکھا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ، نوجوان مسلمان بے روزگار، غیر محفوظ ملازمت میں ، یا کم تنخواہ کی وصولی میں زیادہ کام کرتے ہیں۔ تاہم اس امتیازی سلوک کی اب ایک اور مثال سامنے آئی ہے جس میں ایک مسلمان شخص کو صرف اس لئے ہتکڑی لگا دی گئی ہے کیونکہ اس نے زیادہ کپڑے پہنے ہوئے تھے۔