پی ٹی سی ایل کی طرف سے مالی سال 2020 کی پہلی ششماہی میں 2.7بلین روپے منافعے کا اعلان

ملک کی معروف ٹیلی کام اور آئی سی ٹی خدمات فراہم کرنے وا لی کمپنی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے15جولائی 2020 کو اسلام آباد میں منعقد ہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں 30جون 2020ء کو ختم ہونے والی پہلی ششماہی کے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا

بدھ 15 جولائی 2020 17:01

پی ٹی سی ایل کی طرف سے مالی سال 2020 کی پہلی ششماہی میں 2.7بلین روپے منافعے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جولائی2020ء) ملک کی معروف ٹیلی کام اور آئی سی ٹی خدمات فراہم کرنے وا لی کمپنی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے15جولائی 2020 کو اسلام آباد میں منعقد ہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں 30جون 2020ء کو ختم ہونے والی پہلی ششماہی کے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا ۔
رواں سال کورونا وائرس کی وبا ء کے آغاز کے بعد اب ملک بتدریج ایک معمول کی نئی صورتحال کی طرف واپس آرہا ہے جس میں بہت احتیاط اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کرتے ہوئے ملک میں معاشی سرگرمیاں دوبارہ شروع کی جارہی ہیں۔

اپنے وسیع تر نیٹ ورک کے ساتھ پی ٹی سی ایل نے ان مشکل حالات میں ملک کے مواصلاتی رابطوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت سے کامیابی کے ساتھ اپنا کردارادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

ہمارے پر عزم فرنٹ لائن ورکز جو وبا کے باوجود میدان میں سرگرم عمل رہے اور ہماری کسٹمر کیئر ٹیموں نے ہمارے گراں قدر صارفین کو بلاتعطل سروس کی فراہمی کو یقینی بنایا۔
پی ٹی سی ایل گروپ کی مالی سال کی ششماہی کیلئے 62.9بلین روپے آمدنی میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں5فیصد کم رہی۔

کورونا وائرس وبا سے پیدا شدہ صورتحال معمول پر آنے اور یوفون سے متعلق بعض ریگولیٹری اقدامات سے پی ٹی سی ایل گروپ کی آمدنی گزشتہ سال کی کارکردگی کی بنیاد پر 2019 کی نسبت 2.5فیصد سے زیادہ رہی۔ یو بینک ، جوپی ٹی سی ایل مائیکرو فنانس بینکنگ کا ذیلی ادارہ ہے،نے اپنی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا اور گزشتہ سال کی اپنی سہ ماہی آمدنی میں 45فیصد اضافہ کیا ۔

پی ٹی سی ایل گروپ کا آپریٹنگ منافع اور خالص منافع دباؤکا شکار رہا جس کی بنیادی وجوہات میں کورونا وائرس کی وبا ء اور روپے کی قدر میں کمی شامل ہیں،
 پی ٹی سی ایل گروپ کی ششماہی کیلئے 35.3بلین روپے کی آمدنی گزشتہ سال سے ایک فیصد کم رہی۔ کورونا وائرس وباء سے پیدا شدہ صورتحال معمول پر آنے سے آمدنی میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں معمولی اضافہ اور استحکام رہا ۔


کورونا وائرس کی وبا ء کے دوران انٹرنیٹ ٹریفک میں بہت زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ جسے پی ٹی سی ایل کی طرف سے Content Delivery Network( CDN) ڈومین کی بروقت توسیع سے پورا کیا گیا جس سے صارف کے تجربہ اور عالمی بینڈ ودتھ میں بہتری آئی ۔ کورونا وائرس کی عالمی وباء پاکستان کیلئے تاحال ایک چیلنج بنی ہوئی ہے ۔اس کے باوجود پی ٹی سی ایل نے اس سہ ماہی کے دوران اپنی وائر لائن اور وائرلیس مصنوعات کے ساتھ زیادہ سے زیادہ لوگوں کیلئے کنکٹویٹی کو یقینی بنایا ہے۔

جس کے نتیجہ میں مالی سال 2020کی دوسری سہ ماہی میں چارجی کی آمدنی میں خاطر خواہ بہتری اور نمایاں اضافے کے ساتھ ساتھ فکسڈ براڈ بینڈ کے صارفین کی تعداد میں 15 ہزارسے زائد اضافہ ہوا۔
پی ٹی سی ایل نے صارف کے تجربہ اور اسے مصروف عمل کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنی شاندار کسٹمر سروسز کے ذریعے نہ صر ف صا رفین کا کمپنی سروسز چھوڑ جانے کی شرح پر قابو پایا بلکہ انہیں ڈیجیٹل ادائیگیوں کی طرف راغب بھی کیا اوراس کے ساتھ ساتھ 50فیصد سے زائد شکایات کو موقع پر حل کیا گیا۔

پی ٹی سی ایل نے رواں سال کے دوران صارفین کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ جس میں نوکیا کا سروس منیجمنٹ پلیٹ فارم بھی شامل ہے جس کے ذریعے مواصلاتی رابطوں میں موثر سروس کی فراہمی ہے ، متنوع لائن منیجمنٹ کے ذریعے بہترلائن سٹیبیلیٹی کا حصول،صارفین کے مابین رابطے میں بہتر ی اور کم سے کم وقت میں مسائل کو حل کرنا شامل ہے۔

مالی سال 2020 کی دوسری سہ ماہی کے دوران کمپنی کی طرف سے صارف کی شکایات کے ازالہ کی شرح 90 فیصد سے زائد رہی یعنی چوبیس گھنٹوں میں شکایات کودور کیا گیا۔
کارپوریٹ اور ہول سیل بزنسز نے اپنی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا اور آمدنی میں مجموعی طور پر8فیصد YoY اضافہ حاصل کیا۔یہ آئی پی بینڈ وڈتھ میں پی ٹی سی ایل کی قائدانہ حیثیت اور مینجڈ سروسز، کلاؤڈ اور دیگر آئی سی ٹی سروسز میں پی ٹی سی ایل کی برتری کے باعث ممکن ہوا ہے۔

اسی طرح عالمی سطح پر ہونے والی آمدنی میں بھی گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 6فیصد اضافہ ہوا۔
پی ٹی سی ایل کا ششماہی کیلئے آپریٹنگ منافع 1.4 بلین روپے اور بعد از ٹیکس خالص منافع 2.7بلین روپے گزشتہ سال کے مقابلے میں کم رہا ہے جس کی وجواہات میں کورونا وائرس کی وباء، آپریٹنگ اخراجات میں اضافہ اور گزشتہ سال کے دوران نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن پر ہونے والے خاطر خواہ سرمایہ کی وجہ سے منجمند اثاثوں میں بہت زیادہ کمی شامل ہے ۔

تاہم متروک اثاثوں پر ہونے والی نان آپریٹنگ آمدن میں اضافہ، جو پرانی ایکس چینجزکو اپ گریڈ اور نیٹ ورک تک رسائی کیلئے کی جانے والی فائبرائرزیشن کی وجہ سے اضافی ہوگئے تھے ،خالص منافع کی سطح پر فرق کو کم کرنے میں مددملی۔
 پی ٹی سی ایل نے کورونا وائرس کی عالمی وباء کی وجہ سے پیدا مشکل حالات میں لوگوں کی مدد کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات اٹھائے ہیں۔

صارفین کیلئے ٹیرف کی قیمت میں کمی اور حکومتی ہیلپ لائنز تک مفت رسائی اور ڈیجیٹل آگاہی کے علاوہ پی ٹی سی ایل گروپ نے وزیر اعظم کے کورونا ریلیف فنڈ میں 100 ملین روپے امداد دی۔ پی ٹی سی ایل کے ملازمین نے اس کارخیر میں حصہ لیتے ہوئے اپنی دو دن کی تنخواہ عطیہ کی۔پی ٹی سی ایل نے شوکت خانم ریسرچ سینٹر کو معاونت فراہم کی،پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے ساتھ تعاون کیااور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو پرسنل پروٹیکٹو اکیوپمنٹ ( PPE) فراہم کئے۔

پورے پاکستان میں رمضان المبارک کے دوران سات ہزار مستحق خاندانوں کو ایک ماہ کاراشن تقسیم کیا گیا ۔ کمپنی نے ملازمین کی صحت اورتحفظ کو مد نظر رکھتے ہوئے حفاظتی سامان فراہم کیا اورتمام ضروری اقدامات اٹھائے ہیں۔پی ٹی سی ایل رضا کار ٹرسٹ کورونا وائرس سے متاثرہ اپنے غیرانتظامی ملازمین کی راشن کی صورت میں امداد کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
پی ٹی سی ایل کی مینجمنٹ اور ملازمین اپنے گرانقدر صارفین کو مربوط کوششوں کے ذریعے معیاری سروسز کی فراہمی کیلئے پرعزم ہیں۔