ہمارے ممبر نے کالا باغ ڈیم کی بات کی ہے ،یہ اس کی ذاتی رائے ہے،علی محمد خان

جب تک چاروں صوبے راضی نہیں ہونگے اس وقت تک ڈیم نہیں بنائیں گے،وزیر اعظم عمران خان بھی تمام صوبوں کو ساتھ لیکر جائیں گے،ایسے منصوبے جن میں ایشوز نہیں ہیں ان کو مکمل کیا جائیگا، وزیر مملکت کا بیان

جمعرات 16 جولائی 2020 19:50

ہمارے ممبر نے کالا باغ ڈیم کی بات کی ہے ،یہ اس کی ذاتی رائے ہے،علی محمد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2020ء) وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ ہمارے ممبر نے کالا باغ ڈیم کی بات کی ہے ،یہ اس کی ذاتی رائے ہے،جب تک چاروں صوبے راضی نہیں ہونگے اس وقت تک ڈیم نہیں بنائیں گے،وزیر اعظم عمران خان بھی تمام صوبوں کو ساتھ لیکر جائیں گے،ایسے منصوبے جن میں ایشوز نہیں ہیں ان کو مکمل کیا جائیگا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ہمارے ممبر نے کالا باغ ڈیم کی بات کی ہے ،یہ اس کی ذاتی رائے ہے،جب تک چاروں صوبے راضی نہیں ہونگے اس وقت تک ڈیم نہیں بنائیں گے،وزیر اعظم عمران خان بھی تمام صوبوں کو ساتھ لیکر جائیں گے،ایسے منصوبے جن میں ایشوز نہیں ہیں ان کو مکمل کیا جائیگا۔ انہ;ںنے کہاکہ مہمند ڈیم کے بعد بھاشا ڈیم حکومت کا دوسرا بڑا منصوبہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ایک قابل جج گزرے ہیں جن کے فیصلے کافی اچھے تھے۔ انہوںنے کہاکہ اردو ہماری قومی زبان ہے،انگریزی زبان بطور میڈیم استعمال کی جاتی ہے۔ قبل ازیں رکن جماعت اسلامی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہاکہ اردو ہماری قومی زبان ہے ،سپریم کورٹ اردو زبان رائج کرنے کا حکم دے چکی ہے ،ابھی اطلاعات آرہی ہیں کہ نرسری سے لیکر انگریزی لازمی قرار دی جارہی ہے ،کیا چین ترکی سمیت دنیا کے اہم ممالک نے اپنی زبان میں ترقی نہیں کی ،انگریزی نہ ہماری قومی زبان ہے نہ مادری زبان ہے ،جولوگ انگریزوں کے غلام بنے ہوئے ہیں وہ ان سے پیسے تو نہیں کھا رہے ،آئین پاکستان پر اگر حکومت عمل نہیں کرے گی تو کون عمل کرے گا ، پینل آف چیئر امجد علی خان نے کہاکہ آئین پاکستان اردو کو بتدریج رائج کرنے کا کہتا ہے ،جب تک اردو رائج نہیں ہوجاتی اس وقت تک انگریزی استعمال ہوسکتی ہے ،سپریم کورٹ بھی اردو کے نفاذ کا فیصلہ دے چکی ہے ۔

پی ٹی آئی کے فرخ حبیب نے کہاکہ پاکستان کے حصے میں آنیوالے دریاؤں کا پانی بھارت نے روک رکھا ہے ،ہمارا بڑا رقبہ کھیتوں کی بجائے بنجر ہو گیا ،ہماری سیاسی لیڈرشپ ملک کی ترقی نہیں بلکہ اپنی ترقی پر زور دیتی رہی ،لیڈر وہ ہوتا ہے جو اگلے الیکشن نہیں اگلی نسلوں کا سوچتا ہے ،فائلوں میں بند منصوبے اب عملی جامہ پہن رہے ہیں ،ہم ساٹھ فیصد تیل پر مہنگی بجلی پیدا کر رہے ہیں ،لوگوں کے ساتھ سچ بولنا چاہئے ،اٹھارویں ترمیم کا ڈھونگ رچایا جا رہا ہے ،ہم ڈیم بنائیں گے ،سستی بجلی بنائیں گے ،قوم کو مہنگی بجلی کے بوجھ تلے دبنے نہیں دیا جائے گا۔

انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نے دیامر بھاشا ڈیم سمیت پانی کے ذخائر پر تیزی سے کام شروع کردیا ہے ،پانچ دہائیوں سے ایک بھی بڑا ڈیم کیوں نہ بنایا گیا میثاق جمہوریت پر اقتدار کی باریاں لی جاتی رہیں ،کاش تیس چالیس سال باریاں لینے والے ایک ہی ڈیم بنا دیتے۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) جمعہ کو ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔