بلوچستان کے جعلی ڈومیسائل اور لوکل سرٹیفکیٹس پر ملازمتیں حاصل کرنا بلوچستان کے غریب عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہیں، پر نسز رضیہ احمد زئی

جمعہ 17 جولائی 2020 23:53

قلات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2020ء) سیاسی و سماجی کارکن پرنسز رضیہ احمدزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے جعلی ڈومیسائل اور لوکل سرٹیفیکٹس پر ملازمتیں حاصل کرنا بلوچستان کے غریب عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہیں حکومت جعلی ڈومیسائل اور سرٹیفیکٹس کو فوری طور منسوخ کرے غریب بلوچستان کے تعلیم یافتہ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لیکر روزگار کے حصول کے لیئے سرگردان ہیں مگر ان کے آسامیوں پر جعلی ڈومیسائل اور لوکل سرٹیفیکٹ حاصل کرکے دیگر صوبوں کے شہری ملازمتیں حاصل کررہے ہیں 1970 کی دہائی میں پرنس آغا عبدالکریم خان نواب اکبر خان بگٹی، خان عبدالغفار خان، سردار عطاء اللہ مینگل اور دیگر نے دیگر صوبوں کے شہریوں کو بلوچستان کا ڈومیسائل اور لوکل سرٹیفیکٹ دینے کی مخالفت کی تھی میں میرٹ پر آنے کی مخالفت نہیں کرتی مگر بلوچستان کے تعلیم کو دیگر صوبوں کے برابر تو لایا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کے آسامیوں پر جعلی ڈومیسائل اور لوکل سرٹیفیکیٹ کے زریعے دیگر صوبوں کے شہریوں کو ملازمتیں فراہم کرنا بلوچستان کے غریب عوام کے ساتھ بہت بڑاظلم بلوچستان کے عوام پہلے سے ہی نہایت ہی غربت کا شکار ہیں یہاں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں اگر میرٹ کی باتیں کی جاتی ہیں تو اس کے لیئے بلوچستان کے تعلیم کو بھی دیگر صوبوں کے برابر لایا جائے تب میرٹ پر آسامیاں پر کی جائے انہوں نے کہا کہ بغیر تعلیمی بہتری کے بلوچستان کے نواجوان دیگر صوبوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کے سرکاری ملازمتوں پر بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کو یقینی بنائی جائے ۔