ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ڈاکٹر ناصر محمود بشیر کی زیر صدارت بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹی کا اجلاس

اتوار 19 جولائی 2020 11:55

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2020ء) ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ڈاکٹر ناصر محمود بشیر کی زیر صدارت ضلعی امن/بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹی کا اجلاس بسلسلہ ’’ عید الاضحی‘‘ ڈی سی کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ ڈی پی او سیالکوٹ کیپٹن (ر) مستنصر فیروز ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل ) میاں رفیق احسن ، وائس چیئرمین ضلعی امن کمیٹی حافظ اصغر علی چیمہ، مینیجر اوقاف غلام مصطفیٰ، محمد ایوب اوپل، مفتی کفایت اللہ شاکر، کرم نارائین، کاظم عسکری، پیر محمد ظہور واصف ، غلام حسین سلطانی، پادری شمشاد پرویز، ایلڈر نذیر ہمایوں، ظفر عباس، جان محبوب، نعیم اشرف(انچارج سیکیورٹی)، مولانا ایوب خان، حافظ عبدالغفار ، بشپ سراج مسیح، سید علی نجم گیلانی، فادر فیصل پرویز، حافظ عبدالرؤف م پادری آشرگل، جسکرن سنگھ سدھو، حافظ نیاز احمد، مولانا محمد اقبال گھمن مصطفائی، ڈاکٹر عمانوائیل غوری، ڈاکٹر جاوید، حامد خان اور اویس یاسین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں عید الاضحی پر سیکیورٹی سمیت کورونا سے بچاؤ کے ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ڈاکٹر ناصر محمود بشیر نے کہا کہ کورونا وائرس ابھی ختم نہیں ہوا اس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں ضلع بھر کے امام بارگاہوں اور مساجد میں نماعید الاضحی کے انتظامات کئے جائیں گے اور اسی طرح قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کیلئے قائم منڈیوں میں بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کروایا جارہا ہے۔

انہوں نے علمائ کرام پر زور دیا کہ وہ عوام میں شعور اور آگاہی دیں۔ عید الاضحی پر صفائی ستھرائی کے خصوصی انتظامات کئے جائیں گئے اور قربانی کے جانوروں کی آلائشوں اور فضلہ جات کو حفطان صحت کے اصولوں کے مطابق تلف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا، امام بارگاہوں اور مساجد میں سماجی فاصلہ ، ماسک کا استعمال، ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے پرہیز،50سال سے زائد عمر بزرگ اور نابالغ بچوں سمیے کھانسی اور نزلہ زکام وغیرہ کے مریضوں عبادت گاہوں میں داخل نہ ہوں۔

فرس کو کلورین کے محلول سے دھویا جائے اور اسی محلوں کا چٹائی کے اوپر نماز سے قبل چھڑکاؤ کیا جائے۔ ڈی سی نے کہا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے ذمہ دار افراد پر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ گھروں سے باوضو ہوکر اپنے ساتھ جائے نماز لیکر آئیں۔ ڈی پی او نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مساجد اور امام بارگاہوں کی انتظامیہ ، آئمہ، خطیب ضلعی و صوبائی حکومت اور پولیس سے رابطہ میں رہیں اور ان کی ہدایات پر من و عن عمل کرکے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت فراہم کریں۔

انہوں نے کہاکہ مساجد اور امام بارگاہوں میں ایس او پیز پر عمل کرنے اور احتیاطی تدابیر اپنانے کے ساتھ مشروط اجازت دی جارہی ہے اور اگر کسی جگہ یہ محسوس ہوا کہ ان احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں ہورہا یا متاثرین کے تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے تو حکومت دوسرے شعبوں کی طرح مساجد اور امام بارگاہوں کے بارے پالیسی پر نظر ثانی کرے گی۔ اجلاس کے آخر میں ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔