دیویندر سنگھ کا قابض حکام کی جانب سے منظورکی گئی نئی تعمیراتی پالیسی پر اظہار تشویش

پالیسی کا مقصد کشمیریوں کی زمینوں پر غیر قانونی طورپر قبضہ کرنا اور بھارتی فوجیوں کے لئے مستقل بستیاں تعمیر کرنا ہے

پیر 20 جولائی 2020 11:00

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2020ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما اور جموں وکشمیر سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے قابض حکام کی جانب سے منظورکی گئی نئی تعمیراتی پالیسی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایڈوکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے جموں میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اس پالیسی سے بھارتی فوج کے لئے کشمیریوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے اور تعمیرات اوردیگر سرگرمیاں انجام دینے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ اس پالیسی کا مقصد کشمیریوں کی زمینوں پر غیر قانونی طورپر قبضہ کرنا اور بھارتی فوجیوں کے لئے مستقل بستیاں تعمیر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ کشمیری عوام اپنی جائیداد غیر کشمیریوں کو فروخت نہیں کریں گے اور اسی وجہ سے انہوں نے کشمیریوں کوزبردستی زمینوں سے محروم کرنے کی پالیسی اپنائی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارت کے اس منصوبے کو کسی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔دیویندر سنگھ بہل نے قابض افواج کے ہاتھوں حریت رہنماؤں کی گرفتاریوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت گرفتاریوں اور دیگراوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ قابض حکام کو شرم آنی چاہئے کہ وہ ایک بزرگ اور عمر رسیدہ رہنما محمد اشرف صحرائی سے اتنے خوفزدہ ہیں کہ انہیں غیر قانونی طورپرگرفتارکرکے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندکیاگیا۔

حریت رہنما نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں فاروق احمد توحیدی اور دیگر حریت رہنماؤں کی گرفتاری اور ان کے گھروں پر بلاجواز چھاپوں کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنما محمد یاسین عطائی کی اہلیہ کا حال ہی میں انتقال ہوگیالیکن یاسین عطائی کو ان کی اہلیہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے نہیں لایا گیا ۔انہوں نے کہا کہ قابض حکام نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے کیونکہ اگر کسی قیدی کا قریبی رشتہ دار فوت ہوجاتا ہے تو انتظامیہ فوراًآخری رسومات میں شرکت کے لئے قیدی کو پیرول پر رہاکرتی ہے۔

حریت رہنما نے جیلوں میںنظربند کشمیری سیاسی رہنماؤں کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے حال ہی میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ جیلوں میں بند50 فیصد سے زیادہ قیدی کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کرے۔