سپریم کورٹ نے196 'دہشت گردوں' کی رہائی کا حکم معطل کر دیا

فوجی عدالتوں سے ٹرائل کے بعد مجرموں کو سزائیں ہوئیں، ہر کیس کے اپنے شواہد اورحقائق ہیں، جسٹس قاضی امین الدین نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 21 جولائی 2020 11:37

سپریم کورٹ نے196 'دہشت گردوں' کی رہائی کا حکم معطل کر دیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-21جولائی2020ء) سپریم کورٹ نے196 'دہشت گردوں' کی رہائی کا حکم معطل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا ہے جس میں فوجی عدالتوں میں سزا پانے والے قیدیوں کی سزا معاف کر دی گئی تھی۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں منگل کو تین رکنی بینچ نے وفاق کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کی جس میں بینچ نے وفاقی حکومت سے مبینہ دہشت گردوں کے مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت جمعے تک ملتوی کر دی۔

اس موقع پر جسٹس قاضی امین الدین کی جانب سے ریمارکس دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں سے ٹرائل کے بعد مجرموں کو سزائیں ہوئیں، ہر کیس کے اپنے شواہد اورحقائق ہیں۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفار کیا گیا ہے کہ ملزمان کے فیصلوں کے بعد بھی ملزمان جیلوں پر ہیں؟ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے جواب جمع کرواتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مجرمان ابھی جیلوں میں ہیں، عدالت ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پشاور ہائیکورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ افراد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ وقار احمد سیٹھ اور جسٹس نعیم انور نے فوجی عدالتوں سے سزایافتہ افراد کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔ ججز نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو ان کے اعترافی بیانات پر سزائیں سنائی گئی تھیں اور انہیں شفاف ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا تھا، عدالت کی جانب سے مزید 100 افراد کے کیسز کا ریکارڈ موجود نہ ہونے کے باعث سماعت ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ریکارڈ پیش کرنے کاحکم دے دیا تھا۔

تاہم اس فیصلے کے بعد وفاق اور وزارت دفاع نے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرواتے ہوئے استدعا کی تھی کہ ان ملزمان کو سنگین جرائم میں ملوث ہونے کی وجہ سے سزائیں دی گئی ہیں۔ تاہم آج سپریم کورٹ نے تمام ملزمان کی سزا معافی کو معطل کر دیا ہے۔