سیکرٹری خزانہ خیبر پختونخوا کوای پی آئی ٹیکنیشنز کامسئلہ حل کرنے کی ہدایت

منگل 21 جولائی 2020 22:35

پشاور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2020ء) پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس ناصر محفوظ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے 38 ای پی آئی ٹیکنیشن کو تین سال کی تنخواہ اور 2006 ئ سے انکی دیگر مراعات نہ دینے کے خلاف دائر رٹ پر سیکرٹری فنانس خیبر پختونخوا کو ایک ماہ کے اندر ملازمین کو ادائیگی کے متعلق مسئلہ حل کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

(جاری ہے)

فاضل بینچ نے بابر خان یوسفزئی ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر تعارف اللہ سمیت 38 درخواست گزاروں کی رٹ کی سماعت کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ 2006 میں بطور ای پی ائی ٹیکنیشن بھرتی ہوئے 2010 میں انکا پراجیکٹ ریگولر کیا گیا تاہم انہیں ریگولر نہیں کیا گیا 2013 میں عدالتی احکامات کے بعد انکی مستقلی تو کر دی مگر انکی تنخواہیں نہیں دی گئی اور نہ ہی انکی رقم سے پنشن کی کٹوتی کی گئی جو کہ ان کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے دیگر ملازمین کو مستقل کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں مرعات بھی دی گئی ہیں عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد سیکرٹری فنانس خیبر پختون خوا کو درخواست گزاروں کی رٹ ارسال کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ وہ ایک ماہ کے اندر درخواست گزاروں کو ادائیگی سے متعلق اقدامات کرے اور رٹ نمٹا دی۔