ش*مسلم لیگ (ن) راولپنڈی کے کارکنان نے حالیہتنظیم سازی کو یکسر مسترد کردیا

ٴعرصہ دراز سے راولپنڈی کے حقیقی کارکنوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے ،تنظیموں میں ایسے لوگوں کو بھی شامل کیا گیا جن لوگوں نے پچھلے انتخابات میں پارٹی کی مخالفت کی، چوہدری افتخار، محمد شفیق، چوہدری مامون انور، ناصر اعوان ودیگر

ہفتہ 25 جولائی 2020 20:55

aراولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) راولپنڈی کے کارکنان نے حالیہ ہونے والی تنظیم سازی کو یکسر مسترد کردیا ہے اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے نالاں ہیںعرصہ دراز سے راولپنڈی میں حقیقی کارکنوں کو نظر اندازکیا جا رہا ہے پچھلے 20سال سے 5/6افراد آپس میں بیٹھ کر بندر بانٹ کرتے ہیں اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو دھوکہ میں رکھتے سب اچھے کی رپورٹ دیتے ہیں اور کارکنان کو نظر انداز کرتے ہوئے مفاد پسند ،پالشیوں اور انوسٹرز میں عہدوں کی بندر بانٹ کر دی جاتی ہے اور تنظیموں میں ایسے لوگوں کو بھی شامل کیا گیا جن لوگوں نے پچھلے انتخابات میں پارٹی کی مخالفت کی دوسری جماعتوں کا ساتھ دیا اور آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ بھی لیا۔

ان خیالات کا اظہار راولپنڈی کینٹ سے تعلق رکھنے و الے سینئر مسلم لیگی کارکنان چوہدری محمد افتخار ممبر کنٹونمنٹ بورڈ ،محمد شفیق ممبر کنٹونمنٹ بورڈ، چوہدری محمدمامون انور سابقہ امیدوار برائے این اے 61،ملک ناصر اعوان رہنما مسلم لیگ ن،راجہ ساجد سابقہ کونسلر، راجہ محمداسلم سابقہ نائب صدر پی پی 10، علی اصغر اعوان، ملک بشارت محمود، مامون حسین منا،آفتاب خان، مصطفی خان،اور دیگر مسلم لیگی کارکنان نے کیا۔

(جاری ہے)

مزید کہا کہ کچھ لوگوں نے مل کر راولپنڈی میں پارٹی کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے اور حقیقی کارکنان کو نظر انداز کرتے ہوئے من مانے فیصلے کرتے پھر رہے ہیں جو ہم کبھی قبول نہیں کریں گے۔ ہم پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پارٹی کے حقیقی و نظریاتی کارکنان کو نظر انداز کرتے ہوئے مفاد پرستوں اور انوسٹرز کو عہدے دینے کا سخت نوٹس لیا جائے اور جن لوگوں نے یہ اقدام کیا ہے ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور انہیں بھی عہدوں سے ہٹایا جائے۔

اس کے علاوہ مسلم لیگی کارکنان نے پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایک انکوائری بورڈ تشکیل دیا جائے کارکنوں کے مطالبات و تحفظات سے آگاہی حاصل کرے اور پارٹی کو نقصان پہچانے والوں کے خلاف کارروائی کرے ۔مزید کہا کہ کارکنان میاں محمد نواز شریف،میاں شہباز شریف، مریم نواز اور رانا ثناء اللہ کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور قائدین کی جانب سے فوری ایکشن کی امید کرتے ہیں۔

اور کارکنوں کا مسلسل استحصال نامنظور کرتے ہیںاگر آج مئوثر اقدامات نہ اُٹھائے گئے تو پارٹی کو بھاری نقصان ہو گا جیسا کہ ہم 2018کے جنرل الیکشن میں دیکھ چکے ہیں ۔ کوئی بھی جمہوری پارٹی کارکنان کو احتجاج کے حق سے محروم نہیں کر سکتی۔ مزید کارکنان نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ راولپنڈی میٹروپولیٹن کی تنظیم سازی بھی دوبارہ کی جائے ۔ راولپنڈی میٹروپولیٹن این اے 60,61,62 پر مشتمل ہے اور اسی تناسب سے تینوں حلقوں میں عہدوں کو تقسیم کر کے تنظیم سازی کی جائے ۔

جبکہ حالیہ بننے والی تنظیم میں صدر، سینئر نائب صدر اور جنرل سیکرٹری کے تینوں عہدے ایک ہی حلقہ این اے 62 میں دے دیئے گئے اور این اے 60,61 کے کارکنوں کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوتے کارکن آرام سے نہیں بیٹھیں گے احتجاج جاری رہے گا، مفادپرستوں ، شرپسندوں اور انوسٹروں کا قلعہ قمعہ کیا جائے گا۔ آخر میں کارکنان نے اپنے قائد میاں محمد نواز شریف کی جلد صحتیابی کے لئے دعا بھی کروائی۔