Live Updates

پی ٹی آئی کا فضل الرحمان کے بھائی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

ضیاء الرحمان سروس مینجمنٹ کے ملازم بھی نہیں ہے یہ سندھ کے کیڈر افسران کے ساتھ ذیادتی کی گئی: حلیم عادل شیخ

اتوار 26 جولائی 2020 16:15

پی ٹی آئی کا فضل الرحمان کے بھائی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان
-کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2020ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ کچھ روز قبل کی پی کے ایک صاحب کو ڈی سی سینٹرل کراچی لگایا گیا،تمام علماء ہمارے سر کا تاج ہیں،کسی مولوی کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں۔ مدرسے کے دیگر بچوں کو بھی دیگر تعلیم دینی چاہیے لگتا ہے سندھ میں افسر ختم ہوگئے تھے سندھ کی زمین بنجر ہوگئی تھی کیا ایک ڈی سی صاحب کو کے پی سے امپورٹ کیا گیا، کیوں کہ سینٹرل کا علاقہ پی ٹی آئی کا علاقہ ہے۔

بلدیات ختم ہورہے ہیں اب ڈی سی نے چلانا ہے، ڈی لیمیٹیشن بھی ڈپٹی کمشنر صاحبان کریں گے یہ ایک جعلی افسر اور پی ٹی سی ایل کے انجینئر ہوا کرتے تھے، کے پی کی میں ایم ایم اے کی حکومت میں افسر بنایا گیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوارکو انصاف ہاؤس کراچی میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی جئے پرکاش لوہانا، سیف اللہ ابڑو، جام فاروق، جانشیر جونیجو اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہاکہ مولانا کی جب آزادی مارچ نکلا تھا تو ان کے ان سیاسی پارٹیوں کی فنڈنگ کی تھی مولانا کا اسلام آباد کا دھرنا فنڈڈ تھا اور بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا تھا بلاول نے کہا کہ ہم دھرنہ دیں گے اسلام آباد بند کریں گے،مولانا اسی تحت کراچی پہنچے تھے، مولانا کی ملاقات کے بعد سی بی این کے طور ڈی سی کا تحفہ دیا گیا،ٹوکن کے طور پر انہیں کراچی سینٹرل کا ڈی سی لگایا گیا،ضیاء الرحمان سروس مینجمنٹ کے ملازم بھی نہیں ہے یہ سندھ کے کیڈر افسران کے ساتھ ذیادتی کی گئی، صوبائی افسران اپنے صوبوں میں رہتے ہیں مولانا صاحب کو رینٹ اے دھرنہ کے طور پر ڈی سی کی سیٹ کا تحفہ دیا گیا، پوری سندھ میں جعلی ڈومیسائل کی گونج ہے،جعلی ڈومیسائل کے بعد اب جعلی ڈی سی بھی میدان آچکے ہیں یہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے آرڈر کے خلاف ورزی ہے ہم عدالت بھی جائیں گے غیر قانونی کام ہونے نہیں دیں گے۔

کے پی کے حکومت انہیں واپس لیں، ہم ان کے خلاف کورٹ میں جائیں گے، ایک ڈی ای سے ڈی سی تک مولانا کے دور میں بھرتی ہوسکتا ہے۔ جعلی ڈومیسائل ہم نہیں بھولنے دیں گیجعلی ڈومیسائل پی پی کے افسران اور ایم پی ایز نے جاری کیے یہ لوگ عدلیہ کا مذاق بنارہے ہیں ایسٹیبشمنٹ ڈویزن سے کہتا ہوں ان کے خلاف کارروائی کریں سندھ میں سروسز اور گورننس کو تباہ کردیا گیا ہے سندھ میں سیاسی بنیادوں پر ڈپٹٰ کمشنر لگوائے جارہے ہیں۔

جعلی ڈومیسائل بھی سندھ کے حکمرانوں نے بنوائے جعلی ڈٰومیسائل کی رپورٹ ابھی تک منظر عام تک نہیں آئی ہے سرکاری وکلا عدالت کی مدد کے لئے ہوتے ہیں لیکن سندھ کے ناجائز کاموں کو سپورٹ کرتے ہیں۔ 2019 میں ہائی کورٹ کے آرڈر کے مطابق امتحان ہوئے تھے پبلک سروس کمیشن میں 18 افسران فیل ہوچکے ہیں، چیف سیکریٹری سے کہتا ہوں جو افسران فیل ہوچکے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے ان کو 19 گریڈ میں بیٹھنے کی ضرورت نہیں ہے پولیس آرڈر 2019 کے خلاف بات کرتے تھے آج نوشہروفیروز کا ایس ایس پی کہہ رہا ہے کہ شکارپور کا ایریا نوگوایریا بن چکا ہے شکارپور کے جنگلات وزیستان بن چکے ہیں کیا آئی جی صاحب ڈرون کا انتظار کررہے ہیں،آئی جی صاحب بے اختیار ہوچکے ہیں۔

پولیس کو سیاسی بنا دیا گیا ہے پولیس اب سندھ کے وزیراعلیٰ کے انڈر ہے، ایس ایس پی فرخ بشیر سی ایم کے پی اے ہیں جس سے راضی ہیں اس کی پوسٹنگ ہوگی،اگر وہ راضی نہیں تو کسی کو پوسٹنگ نہیں ملے گی، سکھر، کندھکوٹ، خیرپور، کشمور کے کچے کے علاقے علاقہ غیر بن چکے ہیں۔ کچے میں 90 سے زائد لوگ وہاں اغوا ہوکر قید ہیں، کافی ڈیل کے تحت آزاد ہوچکے ہیں۔

شہر قائد میں پولیس نے اسٹاک اسکچینج پر بھادری کا مظاہرہ کیا، ان کو سلام پیش کرتے ہیں اسی وجہ سے دو تین سے ان کی ٹارگیٹ کلنگ ہورہی ہے، پولیس آرڈر 2019 کے بعد پولیس کو سیاستدانوں کے گھر کی باندی بنادیا ہے یہ موجودہ آئی جی دکھانے کا ہے اور کھانے کا آئی جی کوئی اور ہے سندھ میں ڈاکو راج بنایا گیا ہے پولیس کے افسران بااختیار نہیں ہیں۔

بلاول کو بتانا چاہوں کا کلبھوشن کے معاملے پر حکومت عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کررہا ہے، کونسلر رسائی فیصلے کے تحت کی۔ اگر میاں صاحب وکیل اچھے کھڑے کرتے تو یہ فیصلے نہ ہوتے۔عالمی عدالت کے تحت اگر کونسلر رسائی نہیں دی جاتی تو وہ ہمارے خلاف عالمی عدالت میں جاتے ہم نے چھوڑا نہیں، ہمارے وزیر اعظم نے فیصلہ کرنا ہے بلاول بتائیں ریمنڈ ڈیوس ایک جاسوس تھا اسے کس نے چھوڑا، آپ کی پارٹی امریکا کے بوٹ پالش کرتی ہے،بلاول کی پارٹی نے انہیں باعزت طریقے سے رہا کردیا گیا اس وقت ایک غیرمند وزیر خارجہ تھے مخدوم شاہ محمود حسین قریشی جنہوں نے سمجھوتا نہیں کیا استعیفیٰ دے دیا 3 پاکستانیوں کا خون انہوں پیپلزپارٹی نے اپنے اقتدار کے خاطر بیچ دیا تھا حسین حقانی غدار پاکستان کس کا آدمی ہی ۔

ماسک لگانے والے آج محب وطن بن گئے ہیں،بتائیں راجیو گاندہی کو سکھوں کی لسٹ کس نے دی تھی، سکھوں کی تحریک کو کس نے تباہ و برباد کیا تھا پیپلزپارٹی نے۔محترمہ شہید ہمارے لیے قابل عزت ہے، اس ملک کو دو ٹکڑوں میں آپ نے تقسیم کیا،بلاول کو جو لوگ مشورے دے رہیں وہ ان کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ ہماری اجرک ہماری شان اور پہچان ہے، یہ اجرک ٹوپی اور سندھ میری ہے، ہند اور سندھ ہی دو علائقے تھے، میرے والد نے راجستھان سے یہاں ہجرت کی جو اس وقت سندھ کا حصا تھا۔

ہم بنگلادیش برما سے کہیں اور سے نہیں آئے، ہم اس وقت بھی سندھ کا ہی حصہ تھے، ابھی بھی سندھ کا حصہ ہیں۔ بلاول صاحب ماسک کی بجائے سندھی زبان میں بات کرلیں۔ سندھی زبان تک بلاول کو نہیں بولنے آتی ہے میری اجرک کو یہ پہن کر ڈسٹ بن میں پہینک رہے ہیں، سندھ کے لوگوں کو ماموں بنایا جارہا ہے، ماسک لگانے سے کیا کتوں کی ویکسین مل جائے گی ایڈز کے مریض بچ جائیں گے، موئن جو دڑو میں سندھ فیسٹیول کے نام پر 25 کروڑ روپے لوٹے گئے، قائداعظم، جی ایم سید کی دھرتی کو شرمسار کیا گیا، خواتین کو اجرک کی دھوتی پہنائی گئی، کیا یہ اجرک ہمارے دھوتی کے لیے رہ گئی ہے، یہ ہمارے بزرگوں کی روایت ہے ہماری شان ہے، ٹھیکہ سندھیوں کا پی پی لے رہی ہے،اسکرٹ پہنا کر آج سندھ کے ٹھیکیدار بن رہے ہیں،ہم اپنی ثقافت سے کھیلنے نہیں دیں گے، بلاول صاحب آپ کو جس نے مشورہ دیا وہ آپ کے ہمدرد نہیں،آپ نے چاروں صوبوں کی جماعت کو چار ڈویزن تک محدود کردیا ہے، اس وقت سندھ حکومت غیر آئینی طریقے سے چل رہی ہے،بلاول پریس کانفرنس کررہے ہیں کیوں کہ ان کو کی ہوئی کرپشن سے بچنا ہے لیکن عوام کے مسائل کے حل کے لئے اپنے حلقے میں نہیں جارہے ہیں، لاڑکانہ میں دوائیاں قبرستانوں میں مل رہی ہیں، لوگوں کو ایمبولینس نہیں مل رہی ہے،بلاول صاحب آپ مارچ کریں اپریل یا مئی آپ کی پارٹی ختم ہوچکی ہے،سندھ میں کرپشن مٹاؤ سندھ بچاؤ کا پہلا پڑاؤ لاڑکانہ میں ہوگا جس کا جلد آغاز کیا جارہا ہے۔

سندھ میں ایشیا کے دو بڑے آراوپلانٹ بند پڑے ہیں، منچھر کے آر او پلانٹ بند پڑے ہیں،آصف زرداری صاحب کی سالگرہ ہے انہیں مبارک ہو، تقریروں سے کچھ نہیں ہوگا سندھ کی خدمت کریں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات