ایران پراسلحہ کی پابندی ختم ہوئی تو شام، مشرقِ اوسط میں تنازعات میں شدت آئے گی‘برائن ہٴْک

عالمی برادری ایران پر روایتی ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر عائد اقوام متحدہ کی پابندی میں توسیع کی حمایت کرے

پیر 27 جولائی 2020 12:25

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2020ء) امریکا کے خصوصی ایلچی برائن ہٴْک نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران پر عاید اسلحہ کی پابندی ختم ہو جاتی ہے تو اس کے بعد شام اور دوسرے ملکوں میں جاری تنازعات میں شدت آئے گی۔انھوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران پراسلحہ کی تجارت پر عائد پابندی کی میعاد ختم ہوجاتی ہے اور اس میں توسیع نہیں کی جاتی ہے تو اس سے مشرقِ اوسط میں امن وسلامتی کو شدید نقصان پہنچے گا۔

(جاری ہے)

امریکا گذشتہ کئی ماہ سے عالمی برادری سے یہ مطالبہ کررہا ہے کہ وہ ایران پر روایتی ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر عاید اقوام متحدہ کی پابندی میں توسیع کی حمایت کرے۔ یہ پابندی اس سال اکتوبر میں ختم ہورہی ہے۔امریکی وزیر مائیک پومپیو ایک سے زیادہ مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ دنیا میں دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والے اور یہود مخالفت میں پیش پیش صف اوّل کے ملک کو روایتی ہتھیار خرید یا فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔وہ یورپی یونین سے بھی یہ مطالبہ کرچکے ہیں کہ وہ ایران کے میزائل پروگرام پر کام کرنے والے افراد اور اداروں پر پابندیاں عاید کرے۔