تاریخ میں پہلی بار حج کے لیے ایک ہی میقات مقرر

میقات وہ حد ہے جہاں سے عازمین کو حج یا عمرہ کی نیت سے لازمی طور پر احرام باندھنا ہوتا ہے،ماضی میں چار سمتوں کے لیے چار میقات مقرر تھے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 27 جولائی 2020 12:11

تاریخ میں پہلی بار حج کے لیے ایک ہی میقات مقرر
مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جولائی 2020ء) اسلامی تاریخ میں پہلی بار حج پر آنے والے عازمین کے لیے ایک ہی میقات مقرر کیا گیا ہے۔ اُردو نیوز کے مطابق میقات ایک اصطلاح ہے جس کا مطلب وہ حد ہے جہاں سے عازمین کو حج یا عمرہ کی نیت سے لازمی طور پر احرام کی حالت میں گزرنا ہوتا ہے۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ اس سال حج ادا کرنے والے عازمین کو صرف ایک ہی میقات سے گزرنا ہو گا۔

میقات قرن المنازل مکہ مکرمہ کا قریبی میقات ہے۔یہ میقات طائف کے قریبی علاقے السیل الکبیر میں واقع ہے اور اس میقات کا نام قرن المنازل ہے۔نبی کریمﷺ نے حج اور عمرہ کی ادائیگی کے لیے دنیا کے مختلف علاقوں سے آنے والوں کے لیے چار میقات متعین کی تھیں۔ پانچویں میقات کے بارے میں بعض جگہوں پر وضاحت ملتی ہے کہ رسول کریمﷺنے پانچویں میقات کا بھی تعین کیا تھا لیکن بعض روایات میں پانچویں میقات کا انتخاب اسلام کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ نے کیا تھا۔

(جاری ہے)

مکہ کی جانب سفر کے لیے مختلف سمت سے یہ پانچ حدود یا میقات حج یا عمرہ کی حالت کی نمائندگی کرتی ہیں۔مکہ مکرمہ کے شمال مشرق میں طائف کے قریب واقع میقات قرن المنازلکو مورخین نے نجد کے لوگوں کا میقات کہا ہے۔عام طور پر خلیجی ممالک اور مشرقی ایشیا سے آنے والے زائرین کے لئے یہی میقات ہے۔ اس میقات پر قائم السیل الکبیر مسجد عازمین کے لئے جدید خدمات سے آراستہ ہے۔ دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کی وجہ سے اپنائے جانے والے غیر معمولی حالات کے پیش نظر اس سال حجاج کرام کی تعداد انتہائی محدود رکھی گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ حج کی نیت سے مکہ مکرمہ میں داخلے کا اہتمام ایک ہی میقات سے کیا گیا ہے۔