مسئلہ کشمیر کشمیر یوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے،وزیر مال آزاد جموں و کشمیر سردار فاروق سکندر خان

پیر 27 جولائی 2020 17:15

کوٹلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جولائی2020ء) آزاد جموں و کشمیر کے وزیر مال سردار فاروق سکندر خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کشمیر یوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے اور کشمیری عوام کو اپنا بنیادی حق حق خود ارادیت دیا جائے تا کہ وہ اپنی آزادانہ مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیںمسئلہ کشمیر جنوبی ایشیاء کے مستقبل کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے 5اگست کو پوری پاکستانی وکشمیری قوم بھارت کے اقدامات کے خلاف یوم سیاہ منا کر واضح کریگی کہ کشمیری بھارت کے کسی اقدام کو تسلیم نہیں کرتے اور بھارت کے غاصبانہ اور جارحانہ اقدامات کے خلاف پوری قوم ایک ہے مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام اکیلے نہیں ہیں پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام ان کی پشت پر ہیں نریندر مودی کے 5اگست کے بعد اقدامات نے نام نہاد ہندوستانی جمہوریت کے دعوے کو بے نقاب کر دیا کشمیری عوام کو اپنی مرضی کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک سال سے مقبوضہ کشمیر کا پورا علاقہ ایک کھلی جیل اور پوری آبادی قیدی بنی ہوئی ہے لیکن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان سمیت وہ مغربی اقوام جو انسانی قانون اور انسانی حقوق کی محافظ کہلاتی ہیں پُر اسرار خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں بھارت نے اکتوبر 1947ء میں کشمیر کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرنے کے بعد وہاں قتل وغارت گری کا جو سلسلہ شروع کیا وہ 73سال گزر جانے کے بعد آج بھی جاری ہے اور ان سات دہائیوں میں بھارت نے آزادی، حق خود ارادیت اور انسانی حقوق مانگنے والے پانچ لاکھ انسانوں کو قتل کر دیا اور آج بھی مقبوضہ کشمیر کے ہر شہر، قصبہ اور گاؤں میں بھارتی فوج محاصرے اور تلاشی کے نام پر نوجوانوں کو چُن چُن کر قتل کر رہی ہے تاکہ آزادی، حق خودارادیت اور انسانی حقوق کے لئے اٹھنے والی ہر آواز کو خاموش کر دیا جائے انہوںنے کہا کہ بھارت نے گزشتہ سال پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر پر چڑھائی کر کے ریاست پر دوبارہ قبضہ کیا اسے دو حصوں میں تقسیم کیا اور ان دو حصوں کو دہلی کے ماتحت کر کے یہ پیغام دیا کہ ریاست کے نظم ونسق اور اس کے مستقبل کو طے کرنے میں وہاں کے عوام کی رائے کی کوئی اہمیت نہیں ہے بھارت جو مرضی کر لے وہ کشمیریوں کے دلوں سے جذبہ آزادی نہیں نکال سکتا کشمیری عوام آزادی سے کم کسی بھی اقدام کو ہر گز تسلیم نہیں کریں گے ۔