دارلحکومت مظفرآباد سمیت دیگر علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور آنکھ مچولی کے باعث صارفین کے لاکھوں روپے کے الیکٹرانک سامان جل گیا

منگل 28 جولائی 2020 13:22

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2020ء) دارلحکومت مظفرآباد سمیت دیگر علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور آنکھ مچولی کے باعث صارفین کے لاکھوں روپے کے الیکٹرانک سامان جل گئے ،وزیر برقیات کے کان تلے جوں نہ رینگی،سلسلہ بند نہ ہوا تو وزیر برقیات ،سیکرٹری برقیات،چیف انجینئر برقیات کے دفتر کا گھیرائو کریں گے ،اہلیان مظفرآباد۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ایک طرف آزادکشمیر سمیت مظفرآباد میں گرمی کی شدت میں اضافہ جبکہ دوسری جانب محکمہ برقیات کی جانب سے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں کمی کے بجائے مزید اضافہ کردیا ہے ،جبکہ بار بار بجلی کی آنکھ مچولی کے باعث لوگوں کے کمپیوٹرز،فریجز،سمیت دیگر بجلی پر چلنے والی چیزیں بھی جل گئی،مگر نہ تو سیکرٹری برقیات لمبی نیند سے بیدار ہوئے نہ ہی چیف انجینئر برقیات ،صارفین کا کہنا ہے کہ آزادکشمیر واحد ریاست ہے جس میں سب سے زیادہ بجلی پیدا ہوتی ہے جو پاکستان کے مختلف صوبوں میں بھی سپلائی کی جاتی ہے مگر جس ریاست میں بجلی پیدا ہوتی ہے اُس ریاست کی عوام ہی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی اذیت سے گزر رہے ہیں جو کہ سوالیہ نشان ہے ، وزیر اعظم آزادکشمیر کشمیریوں کی ترجمانی کی بات کرتے ہیں ، اُن سے چار سال گزر گئے ہیں مگر بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر قابو نہیں پاسکے ، عوام کا کہنا ہے کہ مجبوراً محکمہ برقیات کے اعلیٰ آفیسرانوں سمیت دیگر دفاتروں کا گھیرائو کرنے پڑے گا جس کی ذمہ داری محکمہ برقیات پر عائد ہوگی۔