حکومت نے کورونا کے باعث عالمی سطح پر سفری پابندیوں کے بعد اپنے شہریوں کی واپسی کا 99فیصد عمل مکمل کرلیا ،

اپنی نوعیت کے دنیا کے سب سے بڑے انخلاء آپریشن کے تحت اب تک تین لاکھ پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا، باقی رہ جانے والے 3500 پاکستانی شہریوں کو معمول کی پروازوں کے ذریعے وطن واپس لایا جائے گا

منگل 28 جولائی 2020 23:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2020ء) حکومت نے کورونا وائرس کی وباء کے باعث عالمی سطح پر سفری پابندیوں کے بعد اپنے شہریوں کی واپسی کا 99فیصد عمل مکمل کرلیا ۔ اپنی نوعیت کے دنیا کے سب سے بڑے انخلاء آپریشن کے تحت اب تک تین لاکھ پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا۔ باقی رہ جانے والے 3500 پاکستانی شہریوں کو معمول کی پروازوں کے ذریعے وطن واپس لایا جائے گا۔

کورونا وباء کے آغاز پر دنیا کے کئی ممالک سے پاکستانی شہریوں کو وطن واپس لانا آسان کام نہیں تھا۔تاہم موجودہ حکومت نے اسے ایک چیلنج کے طور پر لیا اور کورونا وباء کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اپنے پیاروں سے ملایا۔مختصر وقت میں اتنی بڑی تعداد میں پاکستانیوں کو واپس لانے سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح وبہبود کے لئے وزیر اعظم عمران خان کے عزم کی تصدیق ہوتی ہے جو مشکل وقت میں ملک کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ بات سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہی۔ انہوں نے کہاکہ یہ سب متعلقہ فریقین کے درمیان مربوط روابط ، بروقت انسانی اور مالی وسائل کو بروئے کار لانے ، بیرون ملک ا مدادی سرگرمیوں میں متمول پاکستانی برادری کی متحرک شرکت اور تمام تر سیاسی وابستگی سے بالا تر ہوکر موثر سفارتی کوششوں کے باعث ممکن ہوا۔

اے پی پی سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے خصوصی فلائٹس آپریشنز کے ذریعے بیرون ملک پھنسے تقریباً200000پاکستانی شہریوں کو وطن واپس لایا جو معمول کی پروازیں شروع ہونے کے بعد 20جون کو اختتام پذیر ہوا۔انہوں نے مزید کہاکہ یکم اپریل سے شروع ہونے والے خصوصی فلائٹس آپریشنز کے تحت 532 پروازیں چلائی گئیں جبکہ معمول کی پروازوں کے تحت 532پروازوں کے ذریعے تقریباً 100000 شہریوں کو وطن واپس لایا گیا۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان ، بھارت اور ایران سے بذریعہ سرحد 4,329پاکستانی شہریوں کو وطن واپس لایا گیا۔عہدیدار کی جانب سے فراہم کردہ دستاویز کے مطابق خلیج تعاون کونسل کے ممالک حکومت کے لئے خصوصی توجہ کے حمل رہے،جہاں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد قیام پذیر تھی۔ اسطرح متحدہ عرب امارات سے 154,856پاکستانی شہریوں کو وطن واپس لایا گیا جبکہ سعودی عرب سے 63,595شہریوں کو وطن واپس لایا گیا جن میں 480عمرہ زائرین اور 195قیدی شام تھے۔

اسطرح قظر سے 17,062 برطانیہ سے 7122اومان سی11792 ملاییشاء سے 4714جن میں 331قیدی اور 80تبلیغی تھے افغانستان سے بذریعہ سرحد 4000امریکہ سے 1702ایران سیبذریعہ سرحد924اور بھارت سے بذریعہ سرحد 418پاکستانیوں کو وطن لایا گیا۔ اس کے علاوہ آسٹریلیاء آزربئیجان، کینیڈا، چین ، کانگو، مصر جرمنی، عراق، انڈونیشیاء جاپان ، کویت، مالدیپ، ناروے، جنوبی افریقہ، صومالیہ، سری لنکا، سوڈان ، ترکی، تھائی لینڈ، تاجکستان ، ازبکستان ان دیگر ممالک میں شامل ہیں جہاں سے حکومت نے پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کو خصوصی پروازوں سے ذریعے وطن واپس لایا۔

دستاویش کے مطابق وطن واپس لائے جانے والے پاکستانی شہریوں میں 2018تبلغی اور 1745 قیدی اور1326زائرین شامل ہیں۔ وزارت کے افسر نے کہا کہ حکومت نے اپنی توجہ نہ صرف شہریوں کو واپس لانے پر مرکوز رکھی بلکہ حکومت نے نجی شعبے پر کرونا وباء کے اثرات کے پیش نظر بیرون ملک مقیم ضرورت مند پاکستانیوں کو خوراک رہائش کی فراہمی اور مفت فضائی ٹکٹس کی فراہمی کے لئے جامع اقدامات کئے۔

بے روزگار ہونے والے پاکستانیوں کے لء ایک مربوط پروگرام بنایا جا رہا ہے اور سمندر پار پاکستانیز اورانسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے انہیں دوبارہ روزگار فراہم کرنے کے لئے ایک جامع منصوبہ بنایا ہے۔بیرون ملک پاکستانی مشنوں اور قوںسلیٹ جنرنلز کی امدادی سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمیونٹی ویلفئیر اتاشیوں اور وزارت خارجہ کے افسران نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میںتقریباً20ملین مالیت کے 36000راشن بیگز تقسیم کئے۔

انہوں نے ضرورت مند پاکستانیوں کو مفت ائیر ٹکٹس، سڑیچر کی سہولت ، جاں بھق ہونے والوں کی میتوں کی ٹرانسپورٹیش اور طبی علاج معالجہ او ر ہائش فراہم کی۔ انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس وباء کے آغاز سے بیرون ملک کرونا وائرس سے وفات پانے والے 937پاکستانیوں کی میتوں کو وطن واپس لایا گیا ہے۔عہدیدار نے مزید کہا کہ حکومت نے چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلباء کو 20ملین مالیت کا تیار شدہ کھانا فراہم کیا۔

انہوں نے کہاکہ چین کے شہر ووہان سے واپس آنے والے طلباء کو دی جانے والی مراعات پر 10 ملین خرچ کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ وزارت نے کورونا وائرس کے دوران بے روزگار ہونے والے پاکستانی ورکرز کے اندراج کے لئے پورٹل قائم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک تقریباً50000پاکستانی ورکرز نے روزگار کے حصول، جدیدہنر مندی اور مالی معاونت کی تربیت کے لئے اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریش کے پورٹل پر اپنا اندراج کرایا ہے۔عہدیدار نے مزید کہا کہ وزار ت نے سرکاری اور نجی شعبوں کے ساتھ شراکت داری قائم کر رہی ہے تاکہ بے روزگار پاکستانی ورکرز کو ہنرمندی کی ترقی اور روزگار کے مواقع کے حصول میں سہولت فراہم کی جاسکے۔