سابق حکومت کے دورمیں سوئی سدرن اورسوئی نادرن کے قرضوں میں 264 ارب روپے کا اضافہ ہوا، قرضہ اتارنے کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا، پارلیمانی سیکرٹری پیٹرولیم خیال زمان اورکزئی کا قومی اسمبلی میں جواب

جمعرات 30 جولائی 2020 00:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2020ء) قومی اسمبلی کوبتایا گیا ہے کہ صوبہ سندھ میں اس وقت 28 کنوئوں سے گیس نکل رہی ہے، گھوٹکی، لاڑکانہ، سانگھڑ سمیت پانچ مقامات پر ڈرلنگ ہو رہی ہے، اس سے کافی آئل و گیس نکلے گی۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران کیشومل داس اوردیگرارکان کے سوالوں کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری پیٹرولیم خیال زمان اورکزئی نے کہاکہ سابق حکومت کے دورمیں سوئی سدرن اورسوئی نادرن کے قرضوں میں بالترتیب 72 ارب اور 192ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

قرضہ اتارنے کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ جامشورو میں دو کنوئوں سے گیس نکل رہی ہے جن کی پیداور 1.3 ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گیس فیلڈ کے پانچ کلومیٹر کے علاقہ میں گیس کی فراہمی آئینی تقاضا ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت سندھ میں 28 کنوئیں ہیں جہاں سے گیس نکلتی ہے۔ پانچ کنوئوں پرکام ہورہاہے۔ ڈرلنگ ہوچکی ہے اور ڈیڑھ سال میں کام مکمل ہوگا۔

رکن اسمبلی خورشید جونیجوکے سوال پر انہوں نے کہاکہ ایکسپلوریشن کام میں وقت لگتاہے۔ عبدالاکبرچترالی کے سوال پرخیال زمان نے کہاکہ جیولوجیکل سروے کے مطابق چترال میں کرومائیٹ اور لیڈ سمیت کئی قسم کی معدنیات موجود ہیں۔ خیبر پختونخواکی حکومت نے معدنیات کی تلاش کیلئے فنڈز بھی مختص کئے ہیں۔ معدنیات ملنے کی صورت میں مقامی آبادی کیلئے اقدامات متعلقہ قوانین اور اصولوں کی بنیاد پر کئے جاتے ہیں۔ شاہدہ اخترعلی کے سوال پرخیال زمان نے کہاکہ کوہاٹ، ہنگو اور کرک میں گیس وافر مقدار میں ہے۔ پورے جنوبی اضلاع کا سروے ہو رہا ہے۔ بنیادی توجہ آئل اینڈ گیس پر ہے۔ اورکزئی اور جنوبی وزیرستان میں تیل وگیس کی تلاش پر توجہ دی جارہی ہے۔