'بھارت کا رافیل پاکستانی جے ایف 17 کا مقابلہ نہیں کر سکتا'

بھارت اس طیارے کو پاکستان کے جے ایف 17تھنڈر کے مقابلے پر لے آئے تو اس کا حال بھی وہی ہوگا جو 27فروری کو ایس یو30 کا ہوا تھا: دفاعی تجزیہ کار ایئرمارشل(ر) شاہد لطیف

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعہ 31 جولائی 2020 20:25

'بھارت کا رافیل پاکستانی جے ایف 17 کا مقابلہ نہیں کر سکتا'
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 31 جولائی2020ء) 'بھارت کا رافیل پاکستانی جے ایف 17 کا مقابلہ نہیں کر سکتا'، دفاعی تجزیہ کار ایئرمارشل(ر) شاہد لطیف نے کہا ہے کہ بھارت اس طیارے کو پاکستان کے جے ایف 17تھنڈر کے مقابلے پر لے آئے تو اس کا حال بھی وہی ہوگا جو 27فروری کو ایس یو30 کا ہوا تھا۔ ایئرمارشل(ر) شاہد لطیف نے کہا ہے کہ رافیل طیارے کی خریداری کوئی گیم چینجر نہیں ہے کیونکہ اس میں کوئی ایسی خاصیت یا صلاحیت نہیں جو پاکستانی طیاروں سے برتر ثابت ہو یہ بالکل گیم چینجر نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہی چیز ہے جو بھارت کے پاس پہلے سے موجود ہے۔ رافیل محض نئی امید لگانے اور اپنی عوام کو خوش کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ شاہد لطیف کے مطابق جے ایف 17 تھنڈر طیارے کو دنیا فور اینڈ ہاف جنریشن کہتی ہے یعنی فورتھ جنریشن میں بھی یہ اوپر والے لیول پر ہے اس طیارے کو دنیا کے ہر بڑے ایئرشو میں بھیجا جاتا ہے وہاں اس کی ریٹنگ ہوتی ہے ہم اسے دنیا کے بڑے ایئرشوز میں بھیجتے ہیں تاکہ اسے جانچا جائے اور دنیا اس کی خاصیت کو جانے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت رافیل طیارے تو لے آیا ہے یہ یورپی ساختہ ہیں جب کہ پاکستان کا جے ایف 17 اپنا بنایا ہے ہوا اور ہم جب چاہیں اپنی ضرورت کے تحت طیارے بنا لیں، رافیل ففتھ جنریشن نہیں اس لیے انہیں شرم آنے چاہیے کہ کس منہ سے کہیں گے کہ ہمارا مقابلہ کرنے کے لیے کافی ہے، بھارت اس طیارے کو پاکستان کے جے ایف 17تھنڈر کے مقابلے پر لے آئے تو اس کا حال بھی وہی ہوگا جو ایس یو30 کا ہوا تھا۔

یاد رہے کہ رافیل طیاروں کو بھارت میں ایس یو30 طیاروں کی حفاظت میں اتارا گیا، سوشل میڈیا صارفین نے رافیل طیاروں کا مذاق بنا ڈالا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ جس طیارے کو خود حفاظت کی ضرورت ہے وہ بھارت کی حفاظت کیا کرے گا۔ صارفین نے بھارت کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کو سیکیورٹی کی ضرورت ہے۔ ایک صارف نے مضحکہ خیز انداز میں لکھا کہ ان طیاروں ے بھارت کی حفاظت کرنی ہے جنکو خود حفاظت کی ضرورت ہے۔