پرویز رشید نے آرمی ایکٹ کو ووٹ نہیں دیا تو استعفیٰ دے کر گھر جائیں، شاہد خاقان عباسی

پارلیمانی سیاست میں ووٹ پارٹی کا ہوتا ہے، پارٹی کیلئے کڑوے گھونٹ بھرنا پڑتے ہیں، ہم نے بھی کڑوا گھونٹ بھرا، خلائی مخلوق ہمارا بیانیہ نہیں ہے۔ سینئر نائب صدر ن لیگ اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 3 اگست 2020 17:32

پرویز رشید نے آرمی ایکٹ کو ووٹ نہیں دیا تو استعفیٰ دے کر گھر جائیں، ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اگست 2020ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پرویز رشید نے آرمی ایکٹ کو ووٹ نہیں دیا تو استعفیٰ دے کر گھر جائیں، پارلیمانی سیاست میں ووٹ پارٹی کا ہوتا ہے، پارٹی کیلئے کڑوے گھونٹ بھرنا پڑتے ہیں، خلائی مخلوق ہمارا بیانیہ نہیں ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز رشید نے آرمی ایکٹ کو ووٹ نہیں دیا تو استعفی دے کر گھر جائیں۔

پارٹی کی خاطر کڑوے گھونٹ بھرنے پڑتے ہیں۔ پرویز رشید کو یہ کڑوا گھونٹ بھرنا چاہیے تھا۔ پارلیمانی سیاست میں ووٹ پارٹی کا ہوتا ہے پرویز رشید کا ذاتی نہیں۔ ہم نے ووٹ دیا کیونکہ جب پارٹی نے فیصلہ کرلیا تو میرے لیے یہ گھونٹ بے ذائقہ تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پرویز رشید نے ووٹ نہ دے کر پارٹی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے ان کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

پرویز رشید کو شوکاز نوٹس بھی بھیجا جاسکتا ہے۔ لیکن اگر ایسے شوکاز نوٹس شروع ہوگئے تو پھر ہر کسی کو روز کوئی نہ کوئی شوکاز ملے گا۔ مجھے بھی اس انٹرویو دینے پر شوکاز ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی مخلوق ہمارا بیانیہ نہیں۔ خلائی مخلوق وہ ہے جو باہر سے آئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اسٹیبلمشنٹ کا وجود ہے اور وہ مداخلت بھی کرتی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ سے ہم آہنگی نہ ہونے کے اثرات الیکشن میں دیکھے۔

ہمارے خیالات کو پسند نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمرا ن خان اتنے ہی بااختیار وزیراعظم ہیں جتنے شوکت عزیز اور چودھری شجاعت تھے۔ ہم فرینڈلی اپوزیشن نہیں ہیں، لیکن ایسے حالات نہیں کرنا چاہتے جس سے جمہوریت ہی جاتی رہے۔ہم حکومت کیخلاف استعمال نہیں ہونا چاہتے ، باقی اس حوالے سے شہباز شریف ہی بتا سکتے ہیں میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

ہمارا پکا فیصلہ ہے کسی کو ہٹانے میں استعمال نہیں ہوں گے۔حکومت کے پاس آج بھی اکثریت نہیں اتحادی الگ ہوجائیں تو حکومت کو سمجھ آجائے۔ حکومت کو جمہوری طریقے سے ہٹا چاہتے ہیں جس میں اتحادی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے نیب مجھے پکڑنے کی تیاری کررہا ہے، اعلیٰ ترین سطح نے نیب کو کہا کہ مجھے پکڑنا چاہیں تو شوق سے پکڑ لیں۔ ضمانت قبل ازگرفتاری کا فائدہ نہیں ہوتا۔جب وارنٹ جاری ہوگئے تو پکڑا ہی ہوتا ہے۔ کبھی کوئی شکوہ نہیں کیا ایک دن بڑی عدالت میں ان سب کے گریبان پکڑوں گا۔