آئین کی بالا دستی ،قانون کی عملداری کیلئے پارٹی ہمہ وقت تیار رہتی ہے،سردار حسین بابک

پیر 3 اگست 2020 18:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2020ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ آئین کی بالا دستی اور قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کیلئے پارٹی ہمہ وقت تیار رہتی ہے، مذہب کی آڑ میں کسی کو انارکی پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ایمل ولی خان کیخلاف منفی اور مصنوعی پراپیگنڈا از خود بے عمل ہوجائے گا۔

باچا خان مرکز پشاور سے جاری بیان میں سردار حسین بابک نے کہا کہ پختونوں میں اشتعال اور انارکی پیدا کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی، نوجوان باچا خان کے عدم تشدد کے فلسفے کو مضبوطی کیساتھ اپنا کر کام جاری رکھیں، مذہب کو ذاتی، سیاسی اور حکومتی اختیار حاصل کرنے والوں کے دن گنے جاچکے ہیں، عوام کو مذہب کے لبادے میں اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرنے کا وقت گزرچکا ہے، علماء کرام کو قرآن و سنت کی روشنی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، پشاور عدالتی واقعے پر مذہبی اور سیاسی جماعتوں کی خاموشی کے پیچھے خوف اورمصلحت پڑا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مذہبی انتہا پسندی اس نہج پر پہنچ گئی ہے کہ بولنے والے خاموش ہوگئے ہیں، صوبائی صدر اے این پی ایمل ولی خان کیخلاف سوشل میڈیا پر نامناسب الفاظ استعمال کرنے والے مذہب کے نام پر اپنے مقاصد کے حصول کیلئے برسرپیکار ہیں، کوئی ذی شعور اور مہذب انسان قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی جرات نہیں کرسکتا، ایمل ولی خان کے خلاف پراپیگنڈا کرنے والے مذہب کو دنیاوی فائدے کیلئے استعمال کرنے کی ایک ناکام کوشش کررہے ہیں، عوامی نیشنل پارٹی مذہبی انتہا پسندی کو پروان چڑھانے پر خاموش نہیں رہے گی۔

سردار حسین بابک نے کہا کہ ایسے مواقعوں پر جید اور سند علمائے حق کو قوم کی رہنمائی کرنی چاہیئے اور قرآن و سنت کے مطابق اللہ تعالی کے احکامات اور سیرت النبیﷺ کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہیئے، ایمل ولی خان نے دنیاوی فائدے کی پرواہ کئے بغیر حق اور سچ موقف اختیار کیا ہے، آج ساری قوم ان کی بہادری اور جرات کو سلام پیش کرتی ہے، عوام کو پوچھنا چاہیئے کہ اے این پی کے علاوہ عدالتی واقعے پر دیگر تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے خاموشی کو ترجیح دے کر کیا پیغام دیا ہی ، انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی اپنے اصولی سیاست پر کبھی مصلحت کا شکار نہیں ہوگی، امن کی فضا کو مستحکم کرنے، آئین و پارلیمان کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔