خلائی مخلوق ہمارے بیانیے میں شامل نہیں، کچھ اسے محکمہ زراعت اورکچھ اسٹیبلشمنٹ کہتے ہیں‘ شاہدخاقان

ملک میں اسٹیبلشمنٹ کاوجودہے اورمداخلت بھی کرتی ہے، اسٹیبلشمنٹ کے موقف سے ہم آہنگی نہ ہوتومسائل پیدا ہوتے ہیں عمران خان اتنے ہی بااختیاروزیراعظم ہیں جتنے شوکت عزیز، ظفراللہ جمالی اورچودھری شجاعت تھے‘ سینئر نائب صدر مسلم لیگ (ن)

پیر 3 اگست 2020 20:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2020ء) سابق وزیراعظم و مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ خلائی مخلوق ہمارے بیانیے میں شامل نہیں، خلائی مخلوق وہ ہے جوباہرسے آئے،کچھ اسے محکمہ زراعت اورکچھ اسٹیبلشمنٹ کہتے ہیں،ملک میں اسٹیبلشمنٹ کاوجودہے اورمداخلت بھی کرتی ہے، اسٹیبلشمنٹ کے موقف سے ہم آہنگی نہ ہوتومسائل پیدا ہوتے ہیں،انتخابات میں اس کے اثرات دیکھے کہ ہمارے خیالات کو ناپسند کیاگیا۔

ایک نجی ٹی وی کو انٹرویومیں شاہدخاقان عباسی نے کہاکہ اگرپرویزرشید نے آرمی ایکٹ کوووٹ نہیں دیناتھا تواستعفیٰ دیدیتے، ہمیں پارٹی نے مقام دیا ،پرویزرشید کوشوکازہوسکتاتھا لیکن اس طرح تواس انٹرویوپرمجھے بھی شوکازہوگا، کڑوے گھونٹ بھرنے پڑتے ہیں اورپرویزرشید کویہ گھونٹ بھرنا چاہیے تھا،جب پارٹی نے فیصلہ کرلیا تومیرے لیے یہ گھونٹ بے ذائقہ تھا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ عمران خان اتنے ہی بااختیاروزیراعظم ہیں جتنے شوکت عزیز، ظفراللہ جمالی اورچودھری شجاعت تھے۔ انہوںنے کہا کہ ہم فرینڈلی اپوزیشن ہی ہیں،ایسے حالات نہیں چاہتے جس سے جمہوریت جاتی رہے،ہمارا پکافیصلہ ہے کہ حکومت کوغیرجمہوری طریقے سے ہٹانے کے لئے کسی کے ہاتھوں استعمال نہیں ہونا۔ انہوں نے اس سوال کہ شہبازشریف توکچھ اورکہتے ہیںکاجواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس کا جواب شہازشریف ہی دیں گے۔

انہوںنے کہا کہ جمہوری طریقے سے حکومت کو ہٹانا چاہتے ہیں جس میں اتحادی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب میں لوگ وارنٹس کا پہلے بتادیتے ہیں اورمجھے بھی 4ماہ قبل وارنٹ کا پتہ تھا،مجھے معلوم ہوا کہ اعلی ترین سطح پر آپ کی گرفتاری کی منظوری ہوئی ہے، نیب کو کہا کہ اگرمجھے پکڑنا چاہیں توخوشی سے پکڑلیں،کوئی شکوہ نہیں کیا لیکن ایک دن بڑی عدالت میں ان سب کے گریبان پکڑوں گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ضمانت قبل ازگرفتاری کافائدہ نہیں ہوتا،جب وارنٹ ہوگئے توبالآخرنیب نے پکڑنا ہی ہے۔