چین 2024ء تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے طور پر امریکہ کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے

عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے ڈیٹا کے مطابق بھارت، چین اور امریکہ کے بعد دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر منگل 4 اگست 2020 06:49

چین 2024ء تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے طور پر امریکہ کو پیچھے چھوڑ سکتا ..
جنیوا (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اگست 2020ء) چین 2024ء تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے طور پر امریکہ کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔ عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے ڈیٹا کے مطابق بھارت، چین اور امریکہ کے بعد دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق چین سے متعلق یہ پیش گوئی کر دی گئی ہے کہ 2024ء تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق چین 2024ء تک عالمی منظر نامے پر امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے طور پر سامنے آ سکتا ہے۔

رپورٹ میں آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے حوالے سے یہ پیش گوئی کی گئی ہے بھارت اور انڈونیشیا جن کا اب تک بڑی عالمی معیشتوں میں شمار نہیں ہوتا وہ حیران کن طور پر بالترتیب تیسرے اور پانچویں نمبر پر آ سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

 

رپورٹ میں کی گئی پیش گوئی کے مطابق 2024ء تک جی ڈی پی کے حساب سے عالمی معیشت پر ایشیائی ممالک کا غلبہ ہوگا۔

ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں 2024ء تک دنیا کی 10 بڑی معیشتوں کے حوالے سے پیش گوئی کی گئی ہے جس میں چین پہلے نمبر پر جبکہ امریکہ ایک درجہ تنزلی کے بعد دوسرے نمبر پر ہوگا۔ رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ بھارت تیسری بڑی معیشت بن کر سامنے آ سکتا ہے۔ چوتھے نمبر پر جاپان کا شمار ہوگا۔ انڈونیشیا سے متعلق بھی پیش گوئی کی گئی ہے یہ اسلامی ملک بھی پانچویں نمبر پر آ سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق روس، جرمنی، برازیل، برطانیہ اور فرانس بالترتیب چھٹے، ساتویں، آٹھویں، نویں اور دسویں نمبر پر ہوں گے۔