عدالت نے عیدالاضحی پر قربانی کے جانوروں کا کورونا ٹیسٹ کئے بغیر فروخت اور لاک ڈائون کے اقدام کیخلاف درخواست مسترد کردی

منگل 4 اگست 2020 16:15

عدالت نے عیدالاضحی پر قربانی کے جانوروں کا کورونا ٹیسٹ کئے بغیر فروخت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے عیدالاضحی پر قربانی کے جانوروں کا کرونا ٹیسٹ کئے بغیر فروخت اور لاک ڈائون کے اقدام کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے شہری سید خاور عباس کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست میں وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ پنجاب، وفاقی و صوبائی وزارت صحت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔

گذشتہ روز درخواستگزار کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے جبکہ عدالت کے روبرو درخواستگزار عدالت کے سوالات کے جوابات دینے میں ناکام رہا اور درخواست ہمراہ کوئی دستاویزات پیش نہ کر سکا۔درخواست گذار نے موقف اختیار کیا تھا کہ عیدالاضحی سے قبل وفاقی وصوبائی حکومت نے 5 اگست تک لاک ڈائون کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، لاک ڈائون کی وجہ سے ملکی معیشت کو کھربوں کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور لوگوں کا کاروبار متاثر ہورہا ہے ، ماضی میں وفاقی حکومت اورسندھ حکومت کے لاک ڈائون پر تنقید میں لاک ڈائون شہریوں کیلئے نقصان قرار دے چکی ہے، درخواست گزار کا موقف تھا کہ اسلام میں قربانی کیلئے جانور کا صحت مند ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے، درخواست گزار کا موقف تھا کہ عیدالاضحی پر قربانی کے جانوروں کی فروخت بھی ان کا کرونا ٹیسٹ کئے بغیر کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کا موقف تھا کہ بکرا منڈیوں میں کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا جو میڈیا اور سی سی ٹی کیمروں میں محفوظ ہے،بکر منڈیوں میں لوگوں کے رش سے ظاہر ہوتا ہے کہ پنجاب میں کوئی کورونا وائرس موجود نہیں ہے۔درخواستگزار نے استدعا کی کہ وفاقی و صوبائی حکومت کا لاک ڈائون کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 5، 9 ، 19 اے سے متصادم قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی۔