نیا سرکاری نقشہ سکولوں، کالجز کے نصاب میں شامل کیا جائےگا، عمران خان

نئے سرکاری نقشے کی اپوزیشن اور کشمیری لیڈرشپ نے بھی تائید کی، نیا سرکاری نقشہ کشمیریوں کے اصولی مئوقف کی تائید جبکہ ہندوستان کے غاصبانہ اقدام کی نفی کرتا ہے، آج سے یہی پاکستان کا سرکاری نقشہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 4 اگست 2020 17:58

نیا سرکاری نقشہ سکولوں، کالجز کے نصاب میں شامل کیا جائےگا، عمران خان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست 2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کو شامل کرکے نیا سرکاری نقشہ بنایا ہے، پاکستان کا نیا سرکاری نقشہ کشمیریوں کے اصولی مئوقف کی تائید جبکہ ہندوستان کے غاصبانہ اقدام کی نفی کرتا ہے، آج سے یہی نقشہ پاکستان کا نیا نقشہ ہے، یہ نقشہ سکولوں، کالجز کے نصاب میں بھی شامل کیا جائے گا، نئے نقشے کی اپوزیشن اور کشمیری لیڈرشپ نے بھی تائید کی ۔

پاکستان کے نئے سرکاری نقشے کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے کہ ہم پاکستان کا پولیٹیکل میپ دنیا کے سامنے لے کر آئے ہیں۔ نیا سرکاری نقشہ پاکستان کی ترجمانی کرتا ہے۔ آج سے یہی نقشہ پاکستان کا نیانقشہ ہے۔ نئے نقشے کی اپوزیشن اور کشمیری لیڈرشپ نے بھی تائید کی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی قوم کی امنگوں اور کشمیر کے لوگوں کے اصولی مئوقف کی ترجمانی اور تائید کرتا ہے۔

پچھلے سال 5 اگست کوجو ہندوستان نے غاصبانہ اور غیرقانونی قدم اٹھایا تھا اس کی نفی کرتا ہے۔ آج سے ہمارا سرکاری پولیٹیکل نقشہ یہ ہوگا۔ یہی نقشہ جامعات، کالجز اور سکولوں میں نصاب میں بھی آیا کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری نقشہ پہلا قدم ہے کشمیر کیلئے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، کشمیر کے لوگوں کا حق ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے یا ہندوستان کے ساتھ ہیں،یہ اقوام عالم نے کشمیریوں کو حق دیا ،لیکن وہ ان کو نہیں دیا گیا۔

اب ہندوستان کی کوشش ہے کہ باہر سے لاکر لوگوں کو بسایا جائے تاکہ کشمیری وہاں اقلیت بن جائیں۔لیکن ہم اقوام متحدہ کو ان کا 1948کا وعدہ یاد دلاتے رہیں گے۔ہمارے شروع سے ذہن میں ہے کہ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا، ہم ملٹری حل کو نہیں مانتے ہم سیاسی حل کو مانتے ہیں، ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پوری قوم اور حکومت کو مبارکباد دیتا ہوں یہ اعزاز اس حکومت کو ملا ہے، انتظامی نقشے تو پہلے بھی آتے تھے، لیکن پہلی بار قوم کے سامنے ایک ایسا نقشہ رکھا گیا ہے، جو قوم کیامنگوں کی ترجمانی کرتا ہے۔

آج حکومت پہلی بار کھلم کھلا اپنا مئوقف پیش کررہی ہے، اس سے پہلے بند کمروں میں کشمیریوں کی ترجمانی کی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، کے علاقوں کا حل کررہے ہیں۔ لیکن ہندوستان نے پانچ اگست کو غیرقانونی اقدام سے ایک نقشہ جاری کیا اور دنیا کے ساتھ مذاق کیا، آزاد کشمیر، اور گلگت بلتستان کو اپنے علاقے میں سمو دیا، جو سلامتی کونسل کے خلاف ہے۔

ہمارا مئوقف ہے کہ یہ سارا علاقہ متنازع اور حل طلب ہے، اس علاقے کا حل سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق نکلے گا۔ پہلے نقشے میں جموں کشمیر میں ابہام دکھایا گیا جاتا تھا، لیکن آج ہم نے اس کو شامل کرلیا ہے، موجودہ نقشے میں ایل اوسی پر ریڈ لائن کو چین کے ساتھ ملا دیا ہے۔نقشے میں واضح کیا گیا کہ سیاچن کل بھی ہمارا تھا آج بھی ہمارا ہے۔ہماری منزل سری نگر ہے جو ہمارا خواب ہے۔