سعودی عرب کے طول وعرض میں پھیلے سیاحتی اور قدرتی مقامات نے مملکت کی سیاحتی اہمیت کو چار چاند لگا دیئے
مغرب میں بحر احمر اور مشرق میں خلیج فارس کے ساتھ ساتھ ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے بڑے جزیرے سیاحوں کی توجہ کا خاص مرکز ہیں سعودی وزارت سیاحت نے ویژن 2030ء کے مطابق قومی سیاحتی ویژن تشکیل دیا ہے مقصد مقامی اور غیرملکی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے
منگل 4 اگست 2020 20:30
(جاری ہے)
سعودی عرب کی سرزمین ہزاروں سال پرانی تہذیبوں کی امین ہے۔ کئی مقامات کو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت یونیسکو نے بین الاقوامی تاریخی ورثے کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔
ان میں الدرعیہ کے تاریخی کھنڈرات، حائل، جدہ اور الاحسا میں کئی مقامات عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہیں۔سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی کے مطابق سعودی محکمہ سیاحت نے 25 جولائی سے 30 ستمبر تک تنفس کے عنوان سے موسم گرما کا سیاحتی پلان تیار کیا ہے۔ اس پروگرام کے دوران سعودی عرب کے طلسماتی قدرتی مقامات، موسمی تنوع، تاریخی گہرائی اور 10 سیاحتی سمتوں میں سعودی عرب کی اصل ثقافتی شناخت سے زائرین کو روشناس کرایا جائے گا۔سعودی وزارت سیاحت نے ویژن 2030ء کے مطابق قومی سیاحتی ویژن تشکیل دیا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد سنہ 2030ء تک ملک میں سیاحت کے شعبے کو مزید وسعت دیتے ہوئے سعودی عرب میں مقامی اور غیرملکی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے۔ اس مقصد کے لیے وزارت سیاحت اور ٹورزم نیشنل اتھارٹی نے ان تمام سیاحتی مقامات کو علاقائی اور عالمی سیاحوں کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے جو آج تک سیاحوں کی نظروں سے اوجھل رہے ہیں۔سعودی عرب کے تاریخی اور سیاحتی مقامات میں دارالحکومت الریاض کو بھی خصوصی مقام حاصل ہے۔ حقیقی معنوں میں الریاض جدید و قدیم ثقافت کا منفرد مرکز اور حسین امتزاج ہے۔الریاض میں موجود الدرعیہ ایک زندہ ثقافتی مرکز ہے۔ ان میں موجود البجیری اور الطریف جیسے مقامات کو عالمی ادارہ سائنس وثقافت یونیسکو 2010ء میں عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کر چکا ہے۔ یہاں کے تاریخی فن تعمیر کے شاہکار رہتی دنیا کو اپنی طرف کھینچتے رہیں گے۔الریاض اور اس کے اطراف میں کئی پرکشش مقامات ہیں۔ قلعلہ المصمک ان تاریخی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ 150 سال قبل مٹی سے تعمیر کیا گیا تھا۔ الریاض کا وزٹ کرنے والے اگر قلعہ المصمک کی سیر نہیں کرتے تو وہ ایک اہم تاریخی مقام کی سیر سے محروم رہیں گے۔الریاض میں موجود اختتام کائنات کے نام سے ایک گہری کھائی ہے۔ اس تک پہنچنے کے لیے ایک کشادہ شاہراہ تیار کی گئی ہے جو پہاڑوں سے گذر کر جاتی ہے۔ یہ کھائی دارالحکومت الریاض سے 90 کلو میٹر کی مسافت پر ہے۔ اس میں کئی نشیب و فراز ہیں اور یہ مملکت کے وسط میں 600 کلو میٹر پر پھیلی ہوئی ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
اذان میں تبدیلی سے متعلق شارجہ انتظامیہ نے وضاحت کر دی
-
بھارت، کرپشن میں ملوث سیاسی رہنما کی تصویر نے تہلکہ مچا دیا
-
اروند کیجریوال کی گرفتاری پر تشویش کااظہار، بھارت کا امریکی و جرمن سفارت کاروں کو طلب کرکے اعتراض
-
اوباما بائیڈن کے ٹرمپ کے ہاتھوں ہارنے سے بہت خوفزدہ
-
افغانستان، خواتین کو کھلے میدان میں سنگسار کرنے کا اعلان
-
میرے پاس الیکشن لڑنے کیلئے پیسے نہیں ہیں، بھارتی وزیر خزانہ
-
روس نیٹوممالک یا یورپ پر حملہ نہیں کرے گا، پیوٹن نے واضح کردیا
-
اسرائیل نے سفید پرچم اٹھانے والے 2 فلسطینیوں کو بھی قتل کر دیا
-
سعودی عرب کی 800 ہیکٹر فلسطینی اراضی پراسرائیلی قبضے کی مذمت
-
عرب اونٹ فیڈریشن کا العلا میں اپنی پہلی چیمپئن شپ کا اعلان
-
مسجد حرام میں زائرین کے لیے روبوٹ گائیڈ سسٹم فعال
-
حماس کے ساتھ مذاکرات ختم نہیں کیے گئے ،امریکہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.