فلورملز کی سخت مانیٹرنگ کریں، سبسڈائزڈ آٹا باہر نہیں جانا چاہیے‘

سینئر ووزیر خوراک کی ہدایت محکمہ خوراک کے افسران نے غفلت کی تو بلا امتیاز کاروائی ہوگی،خود دورے کروں گا،عبدالعلیم خان

منگل 4 اگست 2020 21:56

فلورملز کی سخت مانیٹرنگ کریں، سبسڈائزڈ آٹا باہر نہیں جانا چاہیے‘
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2020ء) سینئر و وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے صوبے بھر کے محکمہ خوراک کے ضلعی افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں فلور ملز کی سخت مانیٹرنگ یقینی بنائیں تاکہ سرکاری طور پر ریلیز ہونے والی گندم کا سبسڈائزڈ آٹا مارکیٹ کے علاوہ دیگر صوبوں میں نہ جائے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر محکمے کے افسران نے غفلت دکھائی تو ان کے خلاف بلا امتیاز کاروائی ہوگی، وہ صورتحال کا موقع پر جائزہ لینے کے لئے اسی ہفتے مختلف اضلاع کا خود دورہ کریں گے اور جہاں شکائیت پائی گئی وہاں موقع پر کاروائی ہوگی۔

پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ فوڈ افسران اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کے ویڈیولنک پر منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ پنجاب حکومت سستے آٹے کے لئے اربوں روپے کی بھاری سبسڈی دے رہی ہے جس کا بلا واسطہ طور پر فائدہ عام آدمی کو پہنچنا چاہیے، وزیر اعظم عمران خان ذاتی طور پر پنجاب میں گندم و آٹے کی صورتحال سے لمحہ بہ لمحہ باخبر ہیں اور ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ اپنی پرائیویٹ ٹیموں کے ذریعے بھی سستے آٹے کی رپورٹ لے رہے ہیں جبکہ سپیشل برانچ سمیت خفیہ اداروں کی طرف سے بھی فیڈ بیک آر ہا ہے۔انہوں نے اٹک اور رحیم یار خان سمیت سرحدی اضلاع کے افسران کو خصوصی طور پر ہدایت کی کہ وہ دوسرے صوبوں میں آٹا سمگل ہونے پر کڑی نگاہ رکھیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سے سبسڈی پر گندم حاصل کر کے اسی آٹے کو مہنگے داموں دیگر صوبوں میں فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

سینئر و وزیر خوراک عبدالعلیم خان نے کہا کہ کسی بھی فلور مل سے ڈائریکٹ یا ایجنٹ کے ذریعے سستا آٹا باہر گیا تو اس کی ذمہ داری محکمہ خوراک اور مقامی انتظامیہ پر آئے گی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب میں سستے آٹے کی فراہمی 90فیصد ہو رہی ہے باقی کی 10فیصد بھی یقینی بنائی جانی چاہیے اور جہاں کہیں شکائیت ہے وہاں فوری طور پر کاروائی عمل میں لائی جائے۔

سینئر و وزیر خوراک عبدالعلیم خان نے واضح کیا کہ وہ بے گناہ افسران کا بھرپور ساتھ دیں گے اور ان کی مدد کیلئے ہر فورم تک جائیں گے لیکن بوگس کاموں میں ملوث افسروں اور اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا لہذا محکمہ خوراک کے تمام ضلعی افسران چوکس رہتے ہوئے اپنے فرائض سر انجام دیں اور سستے آٹے کی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ارسال کریں۔ انہوں نے کہا کہ فلور ملز کی مشاورت کے بعد آٹے کی قیمت کا تعین کیا گیا ہے اور اب یہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر شہری کو 20کلو آٹے کا تھیلا860روپے اور10کلو کا430روپے میں فراہم کرے۔

انہوں نے ڈسٹرکٹ فوڈ افسران کو ہدایت کی کہ وہ ایسی ملوں کی نشاندہی کریں جہاں سے ملی بھگت کے ذریعے سرکاری گندم کا سبسڈائزڈ آٹا دیگر صوبوں میں بھجوایا جا رہا ہے تاکہ انہیں بلیک لسٹ کیا جا سکے۔ سیکرٹری خوراک ڈاکٹر اسد الرحمان گیلانی، ڈائریکٹر فوڈ پنجاب اور سینئر افسران نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی اور سینئر و وزیر خوراک کو گندم و آٹے کی اب تک کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔