بیروت میں دوبارہ خوفناک دھماکہ ہونے کا خدشہ، الرٹ جاری کر دیا گیا

خدشہ ہے کہ بندرگاہ پر موجود تیل سے بھرا بحری جہاز کسی بھی وقت دھماکے سے پھٹ سکتا ہے: لبنانی میڈیا

muhammad ali محمد علی منگل 4 اگست 2020 23:16

بیروت میں دوبارہ خوفناک دھماکہ ہونے کا خدشہ، الرٹ جاری کر دیا گیا
بیروت (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست 2020ء) بیروت میں دوبارہ خوفناک دھماکہ ہونے کا خدشہ، الرٹ جاری کر دیا گیا، خدشہ ہے کہ بندرگاہ پر موجود تیل سے بھرا بحری جہاز کسی بھی وقت دھماکے سے پھٹ سکتا ہے: لبنانی میڈیا۔ تفصیلات کے مطابق لبنان کے میڈیا کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ شہر میں ہوئے دھماکوں کے بعد خدشہ ہے کہ ایک اور دھماکہ ہو سکتا ہے۔

اس حوالے سے لبنان کے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیروت کی بندرگاہ جو مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، وہاں اب بھی تیل سے بھرا ایک بحری جہاز موجود ہے۔ خدشہ ہے کہ یہ بحری جہاز دھماکے سے پھٹ سکتا ہے۔ بحری جہاز پھٹنے کے نتیجے میں مزید تباہی مچنے کا خدشہ ہے، اس لیے لوگوں کو علاقے سے دور رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ بیروت کے مقامی میڈیا کی جانب سے اس واقعے کو لبنان کی تاریخ کا خوفناک ترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے لبنان کے سیکورٹی چیف نے بھی بیان جاری کیا ہے۔ جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ بیروت کی بندرگاہ پر واقع اسلحے کے گودام میں دھماکے ہوئے۔ گودام میں کئی سال سے اسلحہ پڑا ہوا تھا، جو منگل کے روز دھماکوں کی وجہ بنا۔ دوسری جانب لبنان کے وزیر صحت نے دھماکوں کی وجہ بتاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ آتش گیر مواد لے جانے والے جہاز میں ہونے والے دھماکے کے بعد تباہی مچی۔

تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ وزیر صحت کا مزید کہنا ہے کہ دھماکوں کی وجہ سے بے شمار افراد زخمی ہوئے ہیں، اس وقت زخمیوں کی تعداد نہیں بتا سکتے۔ جبکہ اطلاعات ہیں کہ ہزاروں کی تعداد میں افراد زخمی یا متاثر ہوئے ہیں۔ آخری اطلاعات تک دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہو چکے۔
دوسری جانب بیروت کی تازہ ترین اور خوفناک ویڈیوز و تصاویر سامنے آئی ہیں۔

ان ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بیروت میں ہر طرف تباہی مچی ہوئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ دھماکے اتنے شدید تھے کہ آگ کے بلند و بالا بادل آسمان پر بلند ہوئے جو دور دراز کے علاقوں سے دیکھے گئے۔

جبکہ دھماکے کی شدت سے پورا شہر لرز اٹھا۔ دھماکے کی وجہ سے کئی عمارتیں منہدم ہو جانے اور بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئی ہیں، جنہیں دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ دھماکے انتہائی خوفناک قسم کے تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں شہر کی بیشتر عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں لبنان کے سابق وزیراعظم ہریری کی رہائش گاہ متاثر ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

دھماکوں کے نتیجے میں پورے شہر میں افراتفری کا عالم ہے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ جبکہ حکومتی افراد متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر امدادی کاموں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔