جماعت اسلامی لوئر نیلم کے زیر اہتمام بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت خاتمے کیخلاف آٹھمقام میں زبردست احتجاجی مظاہرہ

بھارتی مظالم کیخلاف شدید نعرے بازی،مظاہر ین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت مخالف نعرے درج تھے،مظاہر ین کا شدید جوش وخروش

بدھ 5 اگست 2020 14:17

نیلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2020ء) جماعت اسلامی لوئر نیلم کے زیر اہتمام بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت خاتمے کیخلاف آٹھمقام میں زبردست احتجاجی مظاہرہ،بھارتی مظالم کیخلاف شدید نعرے بازی،مظاہر ین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت مخالف نعرے درج تھے،مظاہر ین کا شدید جوش وخروش،احتجاجی مظاہرہ کی قیادت ضلعی امیر عنایت علی قاسمی ودیگر نے کی ۔

احتجاجی ریلی دفتر جماعت اسلامی آٹھمقام سے نکالی گئی جو کہ شہداے بنتل چوک میں جلسہ عام کی شکل اختیار کر گئی۔احتجاجی مظاہرہ سے ضلعی امیر عنایت علی قاسمی،سیکرٹری ضلع ظاہر نذیر،اسلامی جمعیت طلبہ کے خلیق احمد،جمعیت طلبہ عربیہ کے مظہر احمد،کلیم زاہد ودیگر نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

ضلعی امیر عنایت علی قاسمی نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کشمیر یوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے ۔

ایک سال مکمل ہوچکا کشمیریوں کو محصور کررکھا ہے ۔غیر قانونی کرفیو کے باعث مقبوضہ وادی اس وقت جیل میں تبدیل ہوچکی ہے ۔آئے روز کشمیر یوں کا قتل عام کیا جارہا ہے ۔عالمی برادری مجرمانہ خاموشی اپنائے ہوئے ہے۔حکومت پاکستان بھی معذرت خواہانہ پالیسی اپنائے ہوئے ہے جس کی وجہ سے کشمیری مایوس ہورہے ہیں۔محض زبانی جمع خرچ کیا جارہا ہے جس کا کوئی فاہدہ نہیں ہورہا ہے ۔

انہوں نے اس موقع پر حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان کشمیر کی آزادی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے تاکہ کشمیری غلامی کی دلدل سے نکل سکیں۔ایک سال مکمل ہوچکا ہے کشمیری کرفیو کا سامنا کررہے ہیں۔ہندوستان نے کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرکے غیر قانونی اقدام کیااور کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے کرفیو لگایا جو کہ آ ج تک برقرار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کشمیر کی آزادی کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جس کی کشمیریوں کو بھی ضرورت ہے محض بیانات دینے سے کوئی فاہدہ نہیں ہوگا۔بعدازاں مظاہرین بھارت کیخلاف اور کشمیریوں کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوے احتجاجی ریلی کی شکل میں آٹھمقا م لاری اڈہ تک گے وہاں پر دعا کے بعد احتجاجی ریلی اختتام پذیر ہوگئی۔