کھمبی میں لحمیات کی مقدار 21.7 سے 40.8 فیصد تک ہوتی ہے ، محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو مشروم کی کاشت کیلئے محکمانہ سفارشات پر عملدرآمد کی ہدایت کر دی

بدھ 5 اگست 2020 17:53

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2020ء) :محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو کھمبی کی کاشت کیلئے محکمانہ سفارشات پر عملدرآمد کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کاشتکار صدف نما کھمبی ، بٹن یا یورپی کھمبی ، چینی کھمبی، شاہ بلوط کی کھمبی سمیت دیگر اقسام کاشت کر کے بھاری منافع حاصل کرسکتے ہیں۔ محکمہ کے ترجمان نے بتایاکہ کھمبی کو عرف عام میں مشروم بھی کہاجاتاہے۔

انہوںنے کہاکہ کھمبی یا مشروم میں لحمیات کی مقدار 21.7 سے لے کر 40.8 فیصد تک ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کھمبی جہاں وٹامنز کا اہم ترین ذریعہ ہے وہیں اس کااستعمال شوگر ، دل کے مریضوں کیلئے مثالی غذا اور موٹاپے کاشکار افراد کیلئے بہترین علاج بھی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کھمبی کو پلاٹس ، کھیتوں کے علاوہ کمروں ، شیلفوں یا پولی تھین کے تھیلوں میں بھی کاشت کیا جا سکتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ چاول کی پرالی یا گندم کے بھوسہ پر بھی کھمبی کی کاشت کامیاب ثابت ہوئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کاشتکار کھمبی کی کامیاب کاشت اور بہتر پیداوار حاصل کرنے کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈسٹاف سے بھی معاونت حاصل کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :