عید قرباں پر تقریباً ایک سو ارب روپے دیہی معیشت میں منتقل ہوئے ،میاں زاہد حسین

گزشتہ سال دو سو ارب اور اس سے پچھلے سال پونے چار سو ارب کا کاروبار ہوا تھا،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

بدھ 5 اگست 2020 19:03

عید قرباں پر تقریباً ایک سو ارب روپے دیہی معیشت میں منتقل ہوئے ،میاں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2020ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ، ایف پی سی سی آئی میں بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ امسال عید قرباں پر تقریباً ایک سو ارب روپے دیہی معیشت میں منتقل ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ سال2 سو ارب روپے اور اس سے پچھلے سال پونے چار سو ارب روپے منتقل ہوئے تھے۔

امسال اگر قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں 20سے 30 فیصد تک اضافہ نہ ہوتا تو لائیو اسٹاک سیکٹر بحران کا شکار ہو جاتا۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ گزشتہ دو سال سے دیہی معیشت کا حال پتلا ہے مگر وائرس اور لاک ڈائون سے عید پر ہونے والی معاشی سرگرمیاںبری طرح متاثر ہو ئی ہیں۔

(جاری ہے)

شہروں میں بھی کوئی خاص کاروبار نہیں ہو سکا ہے جس سے تاجروں کو بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

پنجاب اور سندھ کے بڑے شہروں میں قربانی سے متعلق سرگرمیوں میں زیادہ کمی دیکھنے میں آئی جبکہ صوبہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں بہت واضح فرق نہیں پڑا۔ قربانی کے معاملات آن لائن طے کرنے کا رجحان بھی بڑھا ہے تاہم کئی کمپنیوں کی جانب سے عوام سے بڑے پیمانے پر فراڈ کی اطلاعات تشویشناک ہیں جس سے عوام کا اعتماد متاثر ہو گا۔عوام کی دگرگوں حالت اور صحت عامہ کے خدشات کی وجہ سے اجتماعی قربانیوں کے رجحان میں بھی اضافہ ہوا ہے جو خوش آئند ہے۔

اجتماعی قربانیوں میں مساجد کے علماء اپنا مثبت کردار بڑھا رہے ہیں جس سے عوام کو سہولت مل رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ طلب میں کمی کے باوجود جانوروں کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے مگر گزشتہ سال قربانی کی کھالوں کی خریداری کا حجم 20ارب روپے تھا جو امسال10 ارب روپے سے بھی کم ہو گا کیونکہ ٹینرز سیکٹرکے پاس برآمدی آرڈر ہی نہیں ہیں اور ملک میں بھی طلب کی کمی ہے۔انھوں نے کہا کہ اگلے سال عید کے موقع پر صورتحال میں بہتری متوقع ہے جس سے لائیو اسٹاک سیکٹر کو سہارا ملے گا۔