بیروت دھماکے، پاکستانی بچے کے جاں بحق ہونے کی تصدیق

پاکستانی سفارت خانے نے کل پیش آئے واقعے میں 4 پاکستانیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق بھی کر دی، زخمی افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے، 2 افراد کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے

muhammad ali محمد علی بدھ 5 اگست 2020 19:35

بیروت دھماکے، پاکستانی بچے کے جاں بحق ہونے کی تصدیق
بیروت (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 اگست 2020ء) بیروت دھماکے، پاکستانی بچے کے جاں بحق ہونے کی تصدیق، پاکستانی سفارت خانے نے کل پیش آئے واقعے میں 4 پاکستانیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق بھی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت میں واقع پاکستانی سفارت خانے کے حکام کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ بیروت دھماکوں کے نتیجے میں پاکستانی شہری بھی متاثر ہوئے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکے میں ایک پاکستانی بچہ جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے۔ پاکستانی سفیر برائے لبنان نجیب درانی نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ 14 سالہ بچے کے والد اور بہن شدید زخمی ہیں۔ بچے کے والد ساجد اور بیٹی آئی سی یو میں داخل ہیں۔ جبکہ بچے کی والدہ اور نانی بھی شدید زخمی ہوئیں ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستانی سفیر کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ متاثرہ خاندان بیروت کی بندرگاہ کے قریب ہی ایک فلیٹ میں مقیم تھا۔ اس خاندان کے علاوہ صرف ایک پاکستانی شہری کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یروت میں 600 کے قریب پاکستانی مقیم ہیں۔زیادہ تر پاکستانی بیروت کے پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر ہیں اور جن علاقوں میں رہائش پذیر ہیں وہ بندرگاہ سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

پاکستانی سفارت خانے کا حکام کا کہنا ہے کہ بیروت میں مقیم پاکستانیوں سے رابطے میں ہے اور پاکستانی سفارت خانے میں معلومات کے لیے ہاٹ لائن نمبر 0096176866609 بھی جاری کر دیا ہے۔ دوسری جانب بیروت بم دھماکوں سے آخری اطلاعات تک 100 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جا چکی، جبکہ زخمیوں کی تعداد چار ہزار سے زائد بتائی جا رہی ہے۔ ریڈ کراس نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں کئی گنا اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

لبنان کے وزیر صحت حماد حسن کا کہنا ہے کہ بیروت میں ایک بہت بڑا سانحہ رونما ہوا ہے۔ہلاکتیں کئی گنا بڑھ سکتی ہیں ہیں، اس وقت شہر کے تمام اسپتالوں زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں۔گزشتہ روز مقامی وقت کے مطابق شام چھ بجے کے قریب بیروت کی بندرگاہ کے علاقے میں ہولناک دھماکوں ہوا جس کے نتیجے میں گرد و نواح کے علاقے لرز گئے اور شہر کے مختلف علاقوں کی عمارتیں اور گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔

دھماکہ ایک ایسے گودام میں ہوا جہاں ضبط کیا گیا دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا۔لبنان کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ گودام میں سال قبل ایک بحری جہاز سے ضبط کیا گیا سوڈیم نائٹریٹ رکھا گیا تھا اور اسے ضائع کیا جانا تھا۔ وزیراعظم حسن دیاب نے کہا ہے کہ اس تباہی کے ذمہ دران کا محاصبہ ہو گا۔