بیروت دھماکے، لبنان کو 15 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان

تباہ حال دارالحکومت میں 2 ہفتے کیلئے ایمرجنسی نافذ، فوج کو خصوصی ٹاسک دے دیا گیا

muhammad ali محمد علی جمعرات 6 اگست 2020 00:24

بیروت دھماکے، لبنان کو 15 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان
بیروت (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 اگست 2020ء) بیروت دھماکے، لبنان کو 15 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان، تباہ حال دارالحکومت میں 2 ہفتے کیلئے ایمرجنسی نافذ، فوج کو خصوصی ٹاسک دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بیروت دھماکوں کے باعث لبنان کو 15 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز ہوئے دھماکوں کے باعث بیروت کی بندرگاہ مکمل طور پر تباہ ہو چکی۔

تباہ ہونے والی بندرگاہ سے ہی لبنان کی اکثریتی تجارت ہوتی تھی۔ گزشتہ روز ہونے والے دھماکوں نے لبنان کے دارالحکومت کے بڑے حصے کو تباہ کر دیا ہے۔ بندرگاہ کے علاوہ شہر کی کئی عمارتیں اور اہم تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔ تباہ کن واقعے کے باعث بیروت کے ہزاروں گھر متاثر ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

مزید بتایا گیا ہے کہ لبنان کی حکومت نے بیروت میں 2 ہفتے کی ایمرجنسی نافذ کی ہے۔

اس دوران شہر میں فوج تعینات رہے گی۔ جبکہ بندرگاہ کے جن افسران کو گزشتہ روز کے دھماکوں کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے، انہیں گھروں میں نظربند کر کے باہر فوجی اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ بیروت بم دھماکوں سے آخری اطلاعات تک 135 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جا چکی، جبکہ زخمیوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد بتائی جا رہی ہے۔ ریڈ کراس نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں کئی گنا اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

لبنان کے وزیر صحت حماد حسن کا کہنا ہے کہ بیروت میں ایک بہت بڑا سانحہ رونما ہوا ہے۔ہلاکتیں کئی گنا بڑھ سکتی ہیں ہیں، اس وقت شہر کے تمام اسپتالوں زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں۔گزشتہ روز مقامی وقت کے مطابق شام چھ بجے کے قریب بیروت کی بندرگاہ کے علاقے میں ہولناک دھماکوں ہوا جس کے نتیجے میں گرد و نواح کے علاقے لرز گئے اور شہر کے مختلف علاقوں کی عمارتیں اور گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔

دھماکہ ایک ایسے گودام میں ہوا جہاں ضبط کیا گیا دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا۔لبنان کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ گودام میں سال قبل ایک بحری جہاز سے ضبط کیا گیا سوڈیم نائٹریٹ رکھا گیا تھا اور اسے ضائع کیا جانا تھا۔ وزیراعظم حسن دیاب نے کہا ہے کہ اس تباہی کے ذمہ دران کا محاصبہ ہو گا۔