سعودی عرب میں اگلے پندرہ روز شدید گرمی پڑے گی

ماہر موسمیات ڈاکٹر خالد الزعاق کاکہنا ہے کہ پندرہ دن کی شدید گرمی کے بعد آہستہ آہستہ گرمی کی شدت کم ہونے لگے گی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 6 اگست 2020 10:30

سعودی عرب میں اگلے پندرہ روز شدید گرمی پڑے گی
طائف(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔6 اگست 2020ء) سعودی عرب کا شمار دُنیا کے گرم ترین خطوں میں ہوتا ہے۔ جبکہ گرمی کے دِنوں میں تو یہاں پر سورج آگ برساتا معلوم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے گھروں سے باہر نکلنا اجیرن ہو جاتا ہے۔گزشتہ ماہ مملکت میں اتنی گرمی پڑی ہے کہ لوگوں نے گھروں سے نکلنا کم سے کم کر دیا تھا، تاہمچند روز قبل ہونے والی بارشوں نے موسم قدرے خوشگوار بنا دیا۔

مگرایک سعودی ماہر موسمیات ڈاکٹر خالد الزعاق نے بتایا ہے کہ اگلے پندرہ روز میں شدید ترین گرمی پڑے گی، جس کے باعث لوگ زیادہ سے زیادہ وقت گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دیں گے۔ اس شدید گرمی کی لہر کو سعودی عرب میں ’القیظ‘ کا نام دیا جاتا ہے۔سبق ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد الزعاق کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدید لہر کا زور اگلے پندرہ دن تک باقی رہے گا، جس کے بعد آئندہ دنوں میں گرمی آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

اس کم شدت والی گرمی کو ’القویظ‘ کہا جاتا ہے۔ جس کے بعد موسم خزاں کا موسم شروع ہو جائے گا۔ گزشتہ روز دمام اور الاحساء میں شدید گرمی پڑی ، جہاں درجہ حرارت 48.4 اور 47.3 ریکارڈ کیا گیا۔ واضح رہے کہ گرمی شروع ہوتے ہی وزارت محنت و سماجی بہبودنے گزشتہ ماہ اعلان کر دیا تھا کہ 15 جون20 20ء سے لے کر 15 ستمبر 2020ء تک کے تین مہینوں میں کسی بھی ملازم سے دوپہر 12 بجے سے لے کر سہ پہر 3 بجے تک کھلے آسمان تلے مزدوری نہیں کروائی جائے گی کیونکہ ان مہینوں میں شدت کی گرمی پڑتی ہے جس سے ملازمین کی صحت اور زندگیوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

وزارت محنت کا کہنا ہے کہ اس پابندی کامقصد کارکنوں کی جسمانی صحت کی حفاظت اور انہیں لو لگنے سے بچانا ہے۔ اس فیصلے کو لاکھوں ایسے ملازمین نے بہت خوشی کی نظر سے دیکھا ہے جو تعمیراتی شعبے سے منسلک ہونے کے سبب تپتی سڑتی دوپہروں میں کھْلے آسمان تلے کام کرنے پر مجبور ہیں۔واضح رہے کہ یہ پابندی ہر سال عائد کی جاتی ہے۔ اور اس پر وزارت محنت کی جانب سے سختی سے عمل درآمد کرایا جاتا ہے۔ وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے مملکت کے مختلف شہروں میں تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی جاتی ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کنٹریکٹرز پر جرمانے بھی عائدکیے جاتے ہیں۔یہ حکم کابینہ کی طرف سے وزارت کو جاری کیا گیا ہے جس کی تکمیل کی خاطر تمام سرکاری اور نجی شعبوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔