رمضان شوگر ملز کیس:شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد

احتساب عدالت نے 27 اگست کو ریفرنس کے گواہوں کو طلب کر لیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 6 اگست 2020 11:32

رمضان شوگر ملز کیس:شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 اگست ۔2020ء) احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کر دی ہے‘شہبازشریف اور حمزہ شہباز نے عدالت کے سامنے صحت جرم سے انکار کر دیا ہے ملزمان کی جانب سے انکار کے بعد احتساب عدالت لاہور نے 27 اگست کو ریفرنس کے گواہوں کو طلب کر لیا ہے. شہبازشریف نے عدالت میں بیان دیا کہ جج صاحب یہ ایک جھوٹا کیس ہے، میں نے کروڑوں روپے کے ٹی اے ڈی اے نہیں لیے، میں نے گاڑی کا سرکار سے پیٹرول تک نہیں لیا مسلم لیگ( ن) کے مرکزی صدر نے کہا کہ ٹیم ورک کے ساتھ کھربوں روپے کی سرمایہ کاری کی، شفافیت قانونی طور پر فرض ہے میں نے کوئی احسان نہیں کیا.

(جاری ہے)

ملزم شہباز شریف نے کہا کہ جج صاحب قانون پر عملدرآمد کا آپ سے بہتر کون جان سکتا ہے ایک جانب کھربوں روپے کے منصوبوں میں اربوں روپے بچائے دوسری جانب میں ایک گندے نالے کے کیس میں جھک ماروں گا؟سال 2019 میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا.

نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ رمضان شوگر ملز کے لیے 10 کلو میٹر طویل نالہ تیار کیا گیا شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانامزد ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال سے مبینہ طور پر 21 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے. نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز کے سی ای او ہیں، رمضان شوگر ملز کے لیے مقامی آبادیوں کے نام پر 36 کروڑ روپے کی لاگت سے تحصیل بھوانہ کے قریب سیوریج نالہ بنوایا گیا، شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اس کے لیے قومی خزانے کا استعمال کیا ہے.

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں حمزہ شہباز عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے جس پر عدالت نے انہیں آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا تھا‘احتساب عدالت میں جج وسیم اختر نے بطور ڈیوٹی جج سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کرتے ہوئے استفسار کیاتھاکہ حمزہ شہباز کو کیوں نہیں پیش کیا گیا، جس پر نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے کہا تھاکہ حمزہ شہباز کو پیش نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ملزم دوسرے تفتیشی افسر کی حراست میں ہیں، آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس کے تفتیشی افسر کو ملزم کو پیش کرنے کی ہدایت نہیں کی گئی، اگر عدالت حکم دے گی تو ملزم کو پیش کر دیا جائے گا.

نیب پراسیکیوٹر کے دلائل پر ملزم کے وکیل نے اعتراض کیا اور کہا کہ عدالت نے گزشتہ سماعت پر حمزہ شہباز کو پیش کرنے کی واضح ہدایت کی تھی اس پر نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں عدالت نمبر 4 نے ملزم کو 24 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر بھیج رکھا ہے تھا.