پشاور موڑ تا نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبے پر کام تکمیل کے مراحل میں داخل

جمعرات 6 اگست 2020 14:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2020ء) پشاور موڑ تا نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبے پر کام تکمیل کے مراحل میں داخل ہو گیا، منصوبہ جلد متعلقہ ادارے کے حوالے کئے جانے کا امکان ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام نے جمعرات کو یہاں ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ یہ منصوبہ حال ہی میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو سونپا گیا ہے ابتدا میں یہ منصوبہ وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی ای) کے پاس تھا۔

حکام نے بتایا کہ این ایچ اے کے ذمے جو ترقیاتی کام سونپا گیا تھا وہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ دیگر متعلقہ شعبے اپنے حصے کا کام مکمل کر رہے ہیں جس کے بعد یہ منصوبہ منصوبہ بندی ڈویژن کے حوالے کر دیا جائے گا۔ سی ڈی اے اس منصوبے کیلئے لئے بسوں کی فراہمی اور دیگر انتظام و انصرام کا ذمہ دار ہوگا۔

(جاری ہے)

این ایچ اے کے حکام نے این ایچ اے یہ پراجیکٹ منصوبہ بندی ڈویڑن کے حوالے کرے گا جس کے بعد وہ اس پراجیکٹ کے انتظام و انصرام کے لئے متعلقہ شعبے کے حوالے کر دیا جائے گا۔

26.5 روڈ ٹریک بچھایا جا چکا ہے جبکہ منصوبے کا برقی کام جاری ہے اور بس سٹاپس کا کام تکمیل کے مراحل میں ہے۔ اس منصوبے میں دو لین سگنل فری راہداری کی تعمیر کے علاوہ منصوبے کے ساتھ ساتھ تین لین کیرج وے کی تعمیر بھی شاملِ ہے۔ میٹرو راہداری گولڑہ موڑ انٹرچینج سے جی ٹی روڈ انٹرچینج ٹریفک کے بہائو کو برقرار رکھنے کے لئے فلائی اوور اور انڈر پاسزبھی تعمیر کئے گئے ہیں جو موجودہ سڑکوں کو ملانے کے لئے ہیں۔

گزشتہ مالی سال 20-2019ء کے دوران پی ایس ڈی پی کے تحت اس منصوبے کے لئے 3533.661 ملین روپے رکھے گئے تھے جبکہ اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 16427.9 ملین روپے لگایا گیا ہے اور 30 جون 2020ء تک اس منصوبے پر 11679.605 ملین روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت اس منصوبے کے لئے 1500ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ یوٹیلٹی لائنز کی منتقلی اور دیگر اداروں سے این او سی کے حصول جیسے بعض عوامل بھی تا خیر کا سبب بنے ہیں۔

وزارتِ مواصلات نے فنڈز کی قلت کا معاملہ بھی متعلقہ اداروں کے سامنے رکھا ، جو تاخیر کی ایک بڑی وجہ تھی۔ یہ منصوبہ 4 مراحل میں تقسیم کیا گیا جس میں پشاور موڑ۔گولڑہ موڑ کو پیکج ون، گولڑہ موڑ سے جی ٹی روڈ کو پیکج ٹو کا نام دیا گیا ہے جبکہ پیکج تھری جی ٹی روڈ تا موٹروے انٹرچینج اور موثر وے انٹرچینج سے ایئر پورٹ کو پیکج فور کا نام دیا گیا ہے۔