پاکستان نے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر قرض کی رقم واپس کردی

پاکستان نے سعودی عرب سے3 ارب ڈالر ڈیڑھ سال قبل قرضہ لیا تھا، اس میں سے ایک ارب ڈالر قرض کی رقم واپس کردی ہے۔ ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 6 اگست 2020 16:16

پاکستان نے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر قرض کی رقم واپس کردی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست 2020ء) پاکستان نے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر قرض کی رقم واپس کردی، پاکستان نے سعودی عرب سے3 ارب ڈالر ڈیڑھ سال قبل قرضہ لیا تھا، اس میں سے ایک ارب ڈالر قرض کی رقم واپس کردی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے عالمی قرضوں کی ادائیگی میں ڈیفالٹ کرجانے کے ڈر سے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر کا قرضہ واپس کردیا ہے۔

کیونکہ سعودی عرب نے مالی امداد کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی وجہ سے پاکستان نے ایک ارب ڈالر قرض واپس کردیا ہے۔ پاکستان نے سعودی عرب سے3 ارب ڈالر ڈیڑھ سال قبل قرضہ لیا تھا۔ جس میں سے ایک ارب ڈالر قرض کی رقم واپس کردی ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چونکہ  سعودی عرب نے مالی امداد کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے منفی اثرات کو زائل کرنے کیلئے دیرینہ دوست چین نے ایک ارب ڈالر کا قرض واپس کردیا ہے۔ سعودی عرب نے پاکستان کو اکتوبر 2018ء میں 3 سال کیلئے 6.2 ارب ڈالر کا مالیاتی پیکیج دینے کا اعلان کیا تھا۔ جس میں ڈیڑھ سال قبل3.2 ارب ڈالر رقم نقد اور مئوخر ادائیگی پر تیل اور گیس کی سہولت شامل تھی۔ دوسری جانب کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کی کوششوں کے ضمن میں اسٹیٹ بینک کے قرضہ موخرو ری شیڈول کرنے کی سکیم کے تحت اب تک6 کھرب، 36 ارب ،76کروڑ، 70 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخرکیا گیا ہے۔

سٹیٹ بنک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری اعداد وشمارکے مطابق اصل زر کی ادائیگی ایک سال کیلئے موخرکرنے کی سکیم کے تحت 30 جولائی تک سٹیٹ بنک کو 12لاکھ ، 95 ہزار 821 درخواستیں موصول ہوئی جن کے ذمہ واجب الاداقرضہ کا حجم 24 کھرب 90 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، ان میں سی12لاکھ 32 ہزار، 480 درخواستوں کی منظوری دی گئی ہے اور6 کھرب، 36 ارب ،76کروڑ، 70 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخرکردیا گیا۔

اسی طرح اس سکیم کے تحت ایک کھرب ،63 ارب 93 کروڑِ روپے سے زائد کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ/ ری شیڈولنگ کی منظوری دی گئی ہے۔اس سکیم کے تحت صارف قرض کا اصل زر ایک سال موخر کرنے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔ یہ سہولت ان صارفین کیلئے ہیں جن کی ادائیگی 31 دسمبر تک باقاعدہ ہوں ہو،قرض ادائیگی موخر کرنے پر بینک کوئی فیس یا سود چارج نہیں کریں گے۔ بینکس اس دوران صرف سود یا منافع کی وصولی کر سکیں گے،جو صارفین سود یا منافع کی رقم ادا نہ کرسکیں وہ ری سٹرکچر نگ کی درخواست کرسکتے ہیں۔ قرضوں کو موخر یا ری شیڈول کرنے سے کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوگی۔