امریکا کا ایران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع پر اصرار بدستور قائم

امریکا آئندہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرار داد کا منصوبہ پیش کرے گا،وزیرخارجہ پومپیو

جمعرات 6 اگست 2020 16:40

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2020ء) امریکا ابھی تک ایران پر عائد ہتھیاروں کی بین الاقوامی پابندی کی قرار داد میں توسیع کے موقف پر مصر ہے۔ یہ پابندی رواں سال اکتوبر میں اختتام پذیر ہو رہی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک آئندہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرار داد کا منصوبہ پیش کرے گا۔

اس قرار داد میں ایران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پومپیو کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کو یقینی بنانے کے لیے ایک طریقے پر کام کرے گی۔امریکی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ روس اور چین کی مخالفت کے باوجود انہیں یقین ہے کہ اس سلسلے میں کی جانے والی کوشش کامیابی سے ہم کنار ہو گی۔

(جاری ہے)

امریکا کی جانب سے تیار کردہ قرار داد کے مسودے کو سلامتی کونسل کے 15 میں سے کم از کم 9 ارکان کی تائید کی ضرورت ہو گی۔ اس پر روس اور چین ویٹو کا حق استعمال کر سکتے ہیں۔ ماسکو اور بیجنگ واضح کر چکے ہیں کہ وہ ویٹو کا حق استعمال کریں گے۔پومپیو نے واضح کیا کہ ایران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی کو ختم نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے حوالے سے تہران کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی جانب سے بدستور حوثیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کے سبب یمن کا تنازع جاری ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کے مطابق ایسے ممالک موجود ہیں جو ہتھیاروں کے حصول کے واسطے کوشاں ہیں ، اس سے مشرق وسطی کا استحکام متزلزل ہو گا، اسرائیل کو خطرہ ہو گا ، یورپ کو خطرہ ہو گا اور ساتھ ہی امریکیوں کی جانوں کو بھی سنگین خطرہ درپیش ہو گا۔ پومپیو نے کہا کہ ہم ایسا ہر گز نہیں ہونے دیں گے ، ہم تمام تر سفارتی راستے استعمال کریں گے۔