کل جماعتی حریت کانفرنس کا اظہار یکجہتی پر پاکستانی حکومت اور عوام سے اظہار تشکر، سو سے زائد سیاسی نظربندوں کو وادی کشمیر سے باہر مختلف جیلوں میں منتقل کردیا گیا

جمعرات 6 اگست 2020 18:04

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2020ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ جموں وکشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے گزشتہ روز یوم استحصال کے موقع پر مقبوضہ علاقے کے مظلوم عوام سے مثالی یکجہتی کا اظہار کرنے پر پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کو گزشتہ سال 5اگست سے بھارت کی طرف سے نافذ بدترین محاصرے کا سامنا ہے اور پاکستان نے بین الاقوامی سطح پر انہیں درپیش مشکلات کوموثر طورپر اجاگر کیا ہے۔

بیان میں کہاگیا ہے کہ بھارت نے اس دن کشمیریوںکو آئینی جارحیت کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ان کے سیاسی ، سماجی اور مذہبی حقوق سے محروم کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

حریت کانفرنس نے کہاکہ کشمیری عوام گزشتہ 72برس سے زائد عرصے سے اپنے بنیادی حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیںاور امید ظاہر کی کہ وہ بالآخر ایک دن بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی حاصل کر لیں گے۔

جموںوکشمیر ایمپلائیز موومنٹ نے بھی سرینگر سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ علاقے کے مظلوم عوام کے خلاف جاری بھارتی مظالم کو موثر طورپر بے نقاب کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ حریت رہنماء عمر عادل ڈار نے ایک بیان میںاقوام متحدہ کے ماہرین کی طرف سے بھارتی حکومت سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرنے کے مطالبے کا خیرمقدم کیا۔

جموںسے تعلق رکھنے والے امن کارکن آئی ڈی کھجوریہ نے جموں میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیر کے فوجی محاصرے کو ایک سال مکمل ہونے کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فوجی محاصرے کے دوران کشمیری عوام کے تمام ذرائع مواصلات معطل کر دئے گئے تھے جس کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میںسیاست ، تجارت اور سیاحت بھی بری طرح متاثرہوئی ہے۔

ادھر حیات احمد بٹ اور جاوید احمد منشی سمیت سو سے زائد سیاسی نظربندوں کو کو سرینگر سنٹرل جیل سے وادی کشمیر سے باہر مختلف جیلوں میں منتقل کردیا گیا۔کشمیری نظربندوں کے اہلخانہ نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی فوری رہائی کیلئے اپنا اہم کردار ادا کریں۔ ضلع کولگام میں قاضی گنڈ کے علاقے Vessuمیں نامعلوم مسلح افراد نے بی جے پی سے وابستہ بھارتی فوج کے حمایت یافتہ سرپنچ کو قتل کردیا۔

قاضی گنڈ میں بی جے پی کے تین کارکنوں نے بھی پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔بھارت کے صدر رام ناتھ کویند نے سابق وزیر منوج سنہا کو جموںوکشمیر کا آئندہ لیفٹینٹ گورنر مقررکیا ہے۔ انہیں گریش چندرا مرمو کی جگہ مقرر کیاگیا جو گزشتہ روز مستعفی ہو گئے تھے۔برسلز میں بھارتی سفارتخانے کے باہر ایک بھارت مخالف احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔

مظاہرے کا اہتمام کشمیر کونسل یورپ نے کشمیری ، پاکستانی اور یورپی برادری کے تعاون سے کیاتھا۔ آرگنائزیشن آف کشمیر کولیشن نے اپنے شراکت داروں اور منتظمین کی ایک ویڈیو کانفرنس منعقد کی۔ کانفرنس کی صدارت بیرسٹر عبدالمجید ترمبو نے کی۔ یورپی پارلیمنٹ کی رکن اور کشمیر کے بارے میں کل جماعتی گروپ کی صدر Manuela Ripaنے اپنے بیان میں 5اگست کو متنازعہ خطوں میں محاصرے کا عالمی دن قراردینے کیلئے مکمل حمایت کا اظہار کیا۔