سیشن کورٹ کے جج ارشد ملک کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری

جج ارشد ملک کو صفائی کا پورا موقع دیا گیا، وہ ویڈیو اسکینڈل میں گنہگار پائے گئے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 6 اگست 2020 18:26

سیشن کورٹ کے جج ارشد ملک کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست 2020ء) سابق وزیر اعظم نوازشریف کوالعزیزیہ ریفرنس میں سزا سنانے والے جج ارشد ملک کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل میں گنہگار پائے گئے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی منظوری سے برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور انتظامی کمیٹی کے ججز کی منظوری کے سیشن کورٹ کے جج ارشد ملک کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل میں ملوث پایا گیا ہے۔ ملزم کے خلاف مس کنڈکٹ الزامات کے تحت کاروائی کی گئی۔ جج ارشد ملک کو انکوائری کے دوران صفائی کا پورا موقع دیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ارشد ملک کی جانب سے ان کو ریٹائر کرنے سے متعلق دائر درخواستیں بھی مسترد کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

اس سے قبل 28 جولائی کو انسداد دہشتگردی عدالت نے جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کیس سے دہشتگردی کی دفعات نکالنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

منگل کو سات صفحات پر مشتمل حکم نامہ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے جاری کیا ہے۔ حکم نامہ کے مطابق عدالت مقدمے سے انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7ATA ختم کرنے کا حکم دیتی ہے، پراسیکیوشن صحیح قانون لگا کر عدالت کے دائرہ کار کا تعین کرے۔ واضح رہے کہ برطرف جج ارشد ملک نے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے متنازع ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد 22 اگست 2019ء کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹا دیا تھا جبکہ لاہور ہائی کورٹ کی انتظامی کمیٹی نے تمام شواہد کو مد نظر رکھنے ہوئے ارشد ملک کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا ۔