راولپنڈی میں 2 لڑکیوں کی جانب سے آپس میں شادی کیے جانے کا معاملہ، ایک ملزمہ کو گرفتار کر لیا گیا

گزشتہ روز عدالت نے لڑکا بن کر شادی کرنے والی لڑکی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، نیہا نامی لڑکی کو گرفتار کر لیا گیا، عاصمہ عرف علی آکاش تاحال گرفتار نہ کی جا سکی

muhammad ali محمد علی جمعرات 6 اگست 2020 19:16

راولپنڈی میں 2 لڑکیوں کی جانب سے آپس میں شادی کیے جانے کا معاملہ، ایک ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست2020ء) راولپنڈی میں 2 لڑکیوں کی جانب سے آپس میں شادی کیے جانے کا معاملہ، ایک ملزمہ کو گرفتار کر لیا گیا، گزشتہ روز عدالت نے لڑکا بن کر شادی کرنے والی لڑکی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، نیہا نامی لڑکی کو گرفتار کر لیا گیا، عاصمہ عرف علی آکاش تاحال گرفتار نہ کی جا سکی۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی تحصیل ٹیکسلا میں 2 لڑکیوں کی جانب سے شادی کیے جانے کے معاملے میں پیش رفت ہوئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پولیس نے جمعرات کے روز کاروائی کرتے ہوئے ایک لڑکی کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کی جانب سے نیہا نامی لڑکی کو گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ عاصمہ نامی لڑکی کی تاحال تلاش جاری ہے۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ نے لڑکا بن کر شادی کرنے والی لڑکی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے تھے ۔

(جاری ہے)

علی آکاش کے نام سے شنا ختی کارڈ بنوا کر ہم جنس سے شادی کرنے والی لڑکی عاصمہ بی بی ایک بار پھر عدالت پیش ہونے سے قاصررہی جس پر لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے عاصمہ عرف علی آکاش کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے تھے۔

دوران سماعت عدالت نے علی آکاش (عاصمہ بی بی )کی عدم حاضری پر شدید برہمی اظہارکرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا اور ایس ایچ او گارڈن ٹاون لاہورکو حکم دیا کہ علی آکاش کو ہرصورت گرفتارکرکے 7 اگست کو عدالت کے روبرو پیش کرے جبکہ سی سی پی او لاہور کو احکامات پر عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی ۔ عدالت نے قرار دیا کہ علی آکاش کو گرفتار کرکے عدالت پیش نہ کیا گیا تو پولیس افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی ۔

اس موقع پرعلی آکاش کے وکیل نے عدالت کو بتا یا کہ علی آکاش بیماری کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوسکتا۔ وکیل ندیم حیدر نے علی آکاش کی جانب سے عدالت میں نئی درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت کو آگاہ کیا کہ علی آکاش نے صائمہ کو طلاق دے دی ہے عدالت کیس کو ختم کرے۔ عدالت میں موجود ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ علی آکاش نے چار جولائی کو راولپنڈی کچہری میں درخواست اور اشٹام پیر پر دستخط کئے۔

علی آکاش پنڈی میں موجود ہونے کے باوجود عدالت پیش نہیں ہوا جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ’’ کیا والدین خاموش کھڑے رہیں کہ لڑکیاں آپس میں شادی کریں، مادر پدر آزاد معاشرے کی اجازت نہیں دے سکتے ،کیا آپ اس ملک کے معاشرتی ڈھانچے کو تباہ کرنے جا رہے ہیں۔عدالت عالیہ نے آئندہ سما عت 7 اگست تک ملتوی کردی ۔