بھارت کے کشمیر پر غیرقانونی قبضہ صورتحال کشیدہ ہونے کا خطرہ ہے، چین

مسئلہ کشمیر پر ہمارا مئوقف بڑا واضح ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک تنازع ہے۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ژانگ جُن کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 6 اگست 2020 19:52

بھارت کے کشمیر پر غیرقانونی قبضہ صورتحال کشیدہ ہونے کا خطرہ ہے، چین
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست 2020ء) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ژانگ جن نے کہا ہے کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ کشمیر کی صورتحال کشیدہ ہونے کا خطرہ ہے، مسئلہ کشمیر پر ہمارا مئوقف بڑا واضح ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک تنازع ہے۔ پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی اے پی پی کے مطابق اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ژانگ جن نے کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کی موجودہ صورتحال پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ کشمیر کی صورتحال کشیدہ ہونے کا خطرہ ہے۔

پانچ اگست 2019ء کو بھارت نے آئینی ترامیم کے ذریعے کشمیر کی حیثیت یکطرفہ تبدیل کی۔ بھارت کی اس حرکت سے خطے میں کشیدگی بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ہمارا مئوقف بڑا واضح ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک تنازع ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے بھارت کے یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کرتا ہے۔ بھارت کے ان اقدامات کے باعث خطے کی موجودہ صورتحال پیچیدہ ہوگئی ہے۔

متعلقہ فریقوں سے ضبط و تحمل اور دانشمندی کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ واضح رہے گزشتہ روز پانچ اگست کو بھارت کے کشمیر پر قبضے کو ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ یوم استحصال پر برادر ملک ترکی نے بھی کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے گزشتہ برس جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمہ کیا گیااس خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال مزید پیچیدہ ہوئی ہے، مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قرردادوں اور یو این چارٹر کے فریم ورک کے مطابق حل کیا جائے ۔

ترجمان ترک وزارت خارجہ حامی اکسوئے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے حوالے سے بھارت کے آئین کے آرٹیکل میں جموں کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمہ کیا گیااس خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال مزید پیچیدہ ہوئی ہے۔ حامی اکسوئے ترجمان ترک وزارت خارجہ نے کہاکہ اس کے خطے میں امن و استحکام کو بہتر بنانے میں کوئی مدد نہیں ملے گی ۔ترکی نے موقف اختیار کیاکہ مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قرردادوں اور یو این چارٹر کے فریم ورک کے مطابق حل کیا جائے، ترکی اس حوالے سے آج بھی اپنے موقف پر قائم ہے۔