ق*شہداء اسلام کے قربانیوں کوفراموش کرنے نہیں دیں گے، جمعیت علمائے اسلام نظریاتی

i مقدس خون کی برکت سے ایک دن ضرور کفر کی ایوانوں پر اسلام کاپرچم لہرائے گی شہداء نے اسلام کی دفاع اپنے خونِ جگر سے کی اور اسلام کی آبیاری کی،شہداء اسلام کانفرنس سے رہنمائوں کا خطاب

جمعرات 6 اگست 2020 23:35

,کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اگست2020ء) جمعیت طلباء اسلام نظریاتی ضلع قلعہ عبداللہ کے زیراہتمام عظیم الشان شہداء اسلام کانفرنس سے جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی کنوینئرمولاناعبدالقادرلونی‘ مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا محمودالحسن قاسمی ‘ ضلعی امیر کوئٹہ مولانا قاری مہراللہ‘ قاری عبدالغفور حیدری‘ معاون کنوینئرحاجی حیات اللہ کاکڑ‘ مرکزی صدر عبدالرحیم صباء‘ محمد یسین اخونذادہ ‘سالار عبدالولی ‘ مولانا فدا محمد ‘ حاجی محمدانور‘ حافظ عبدالواحدہاشمی ‘مولانا محمد ہاشم ‘ عطاء اللہ منصوری ‘ حافظ نصیب اللہ حنفی‘ عبدالقادر گلستانی ودیگر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء اسلام کے قربانیوں کوفراموش کرنے نہیں دیں گے شہداء کے مقدس خون کی برکت سے ایک دن ضرور کفر کی ایوانوں پر اسلام کاپرچم لہرائے گی شہداء نے اسلام کی دفاع اپنے خونِ جگر سے کی اور اسلام کی آبیاری کی انہوں نے جرات و جواں مردی کی ایسی داستانیں رقم کیں جس پرملت اسلامیہ کا ہر فرد رشک کررہے ہیں اللہ تعالی کے دین کی سربلندی اور اسلام کے غلبہ و نفاذ کے لیے شہداء کی جدوجہد نے امت محمدیہ کے راج دلارے ہیں. اور امت مسلمہ میں آزادی کا شعور پیدا کیا انہوں نے کہا کہ اسلام کی تاریخ ایثار و قربانی اور جانثاعوں کی داستانوں سے بھری پڑی ہوئی ہے اسلام کے سربلندی کے لیے شہادتیں اور قید وبند کی صعوبتیں رائیگاہ نہیں جائیں گے اورجدوجہد کی راستے میں آنے والے مصائب وتکالیف پر صبرواستقامت ممن کاشیوہ ہے انہوں نیکہا کہ شہدا اسلام نے اسلام کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدات کاتحفظ ہمیشہ اپنے خون وپسینہ سے کیا ہے استعماری قوتوں کے غرور کوخاک میں ملادیا آج بھی استعماری قوتوں کیظالمانہ ایجنڈے کے سامنے اگر واحد مزاحمتی چیلنج درپیش ہے تو وہ جہاد فی سبیل اللہ کا ایمانی جذبہ ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ اوراس کی اتحادیوں کو انیس سالوں میں لاشوں کی ذلت ورسواء کی سوا کچھ نہیں ملا اور امریکہ کی پشت پناہی پر چلنے والے کھٹ پتلی اشرف غنی اوران کے حوار ی مزیدخوش فہمی میں نہ رہے کل ان کو پھر پناہ کی جگہ نہیں ملینگے انہوں نے کہا کہ درباری ملاں اور قوم پرست پروپیگنڈوں نفرت انگیز فتنوں سے اسلام کاعظیم فلسفہ جہاد مٹاناچاہتے ہیں اقتدار اور مفادات کے غلام کفری قوتوں سے وفادری کی سرٹیفکٹ لینے کے لئے مسلسل مجاہدین اور جہاد کے خلاف زبان دارزی کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ قوم و ملت کی بقا جہاد میں ہے جہاد کافلسفہ پس پشت ڈالنے کی وجہ سے اکیسویں صدی میں مظلوم ترین اسلام اورمسلمان بن چکا دنیا کی کونے کونے میں امت مسلمہ بے بسی، اذیت ناک، انسانیت سوز مظالم کاسامنا کررہے ہیںافغانستان ،کشمیر ،فلسطین ،شام ،یمن ،عراق، برما میں مسلمان ظلم اور جارحیت کاسامنا کررہی ہے اور امت مسلمہ غلامی کی زنجیروں میں جکڑاہوا ہے دنیا میں کسی چرند پرند کو مارنے پر نام نہاد انسانی حقوق کے دعویدار اس قدر واویلا کرتے ہیں کہ آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں آج دنیا کی کونے کونے میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا ہے، لیکن انسانی حقوق کی نام نہاد علمبردار، اقوام متحدہ اور میڈیا اندھے اور دوغلے پن کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلام اورمسلمان دنیا میں غالب ہونے کیلئے آیا ہے دنیا کی سپرسلطنتیں قیصروکسری بھی مسلمان کیپاں میں پڑے ہوئے تھیلیکن آج مسلمان نے جہاد کاراستہ ترک کرکیکرہ ارض پر مغلوب ذلت ورسوائی کا سامنا کررہے ہیں اورمسلمان آپس میں دست وگریبان ہیں امت مسلمہ کو اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کیلئے اللہ کے حاکمیت کو عملی صورت میں ماننا ہوگا