Live Updates

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے تحفظ بنیاد اسلام بل پر تحفظات

جب تک بل پر مکمل اتفاق رائے نہیں ہوگا اس پر مزید پیشرفت نہیں ہوگی‘ وزیر قانون کی ایوان میں یقین دہانی

جمعہ 7 اگست 2020 16:50

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے تحفظ بنیاد اسلام ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2020ء) حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی جانب سے تحفظ بنیاد اسلام بل پر تحفظات سامنے آنے پر حکومت نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں یقین دہانی کرائی ہے کہ جب تک بل پر مکمل اتفاق رائے نہیں ہوگا اس پر مزید پیشرفت نہیں ہوگی۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز 2گھنٹے 15 منٹ کی تاخیر سے غیر معمولی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کی صدارت میں شروع ہوا۔

اجلاس کے آغاز پر ہی ارکان اسمبلی اپنی نشستوں سے کھڑے ہو گئے اور نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت چاہی اورتحفظ بنیاد اسلام بل پر اپنے اعتراضات چیئر کے سامنے رکھے ۔پیر اشرف رسول نے کہا کہ یہ بل شہزاد اکبر کے کہنے پر اسمبلی سے منظور کرایا گیا ہے ۔تحفظ بنیاد اسکام بل کی حمایت کرنے پر تحریک انصاف کے رکن سید یاور عباس بخاری نے ایوان میںمعافی مانگ لی۔

(جاری ہے)

ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ بل کی منظوری کے وقت ہمیں اندھیرے میں رکھا گیا ،اس بل سے پاکستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگی ،اسمبلی کسی شخص کو یہ نہیں کہہ سکتی کہ اس کا فرقہ کیا ہوگا،بل کو واپس اسمبلی میں لاکر اس پر تمام مکاتب فکر کے علما ء پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔ارکان نے مزید کہا کہ بتایا جائے کہ کیا یہ بل حکومت کا ہے۔اگر حکومت کا ہے تو کابینہ کی منظوری دکھائی جائے،اگر یہ بل پرائیویٹ طور پر منظور کرایا گیا ہے تو کس کمیٹی سے منظور ہوا ہے ۔

پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی نے بل سے لاتعلقی کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ میرا نام بھی اس کمیٹی میں تھا حالانکہ مجھے معلوم ہی نہیں اورمجھے کسی قسم کی کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ اس بل پر ہمیں اندھیرے میں رکھ کر منظور کرایا گیا۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بل منظور ہونے کے بعد اس پر اعتراضات آئے تھے جس پر بل کو گورنر کے ہاں منظوری کے لیے نہیں بھیجا گیا۔

بل پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے علما ء کی رائے سے ترامیم کریں گے ،ایوان کو یقین دلاتا ہوں جب تک بل پراتفاق رائے نہیں ہوتا اس بل پر کوئی پیشرفت نہیں ہوگی۔حکومت کی خواہش ہے کہ اس بل پر مکمل اتفاق رائے ہو۔ارکان اسمبلی کا فرض ہے کہ وہ ہر بل کو گھر سے پڑھ کر آئیںیہ ہر قانون ساز ممبر کا یہ فرض ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے ۔اجلاس میںسابق سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال نے وقفہ سوالات کوموخر کرنے کی استدعا کی جس پرڈپٹی اسپیکر نے وقفہ سوالات کو موخر کر دیا۔

اجلاس میںصوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے مسودہ قانون ترمیمی اسٹامپ بل 2020 پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا جسے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے دو ماہ میں رپورٹ طلب کرلی گئی ۔ وقت ختم ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس 10اگست پیر کی دو پہر 2 بجے تک کے لیے ملتوی کردیا ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات