جنوبی افریقہ پاکستان کو کاروباری تعلقات کے لئے ایک اہم مارکیٹ سمجھتا ہے اور اس کے ساتھ باہمی تجارت کو مزید فروغ دینے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے

پاکستان میں تعینات جنوبی افریقہ کے ہائی کمیشنر مسٹر میتھوزیلی میڈیکیزا کا اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورہ کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب

ہفتہ 8 اگست 2020 14:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2020ء) جنوبی افریقہ پاکستان کو کاروباری تعلقات کے لئے ایک اہم مارکیٹ سمجھتا ہے اور اس کے ساتھ باہمی تجارت کو مزید فروغ دینے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے کیونکہ دونوں ممالک متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان میں تعینات جنوبی افریقہ کے ہائی کمیشنر مسٹر میتھوزیلی میڈیکیزا نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورہ کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جنوبی افریقہ ہائی کمیشن کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن مسٹر سی جے جنسی وان نورڈوائک بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔ میتھوزیلی میڈیکیزا نے کہا کہ جنوبی افریقہ اب جنوب جنوب تعاون پر توجہ دے رہا ہے جس کے تحت پاکستان اور جنوبی افریقہ ایک دوسرے کے ساتھ تکنیکی اور معاشی شعبوں میں معلومات اور مہارتوں کا تبادلہ کر کے بہتر ترقی کیلئے ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ نے متعدد تعمیراتی اور انفراسٹریکچر کی ترقی کے منصوبے شروع کر رکھے ہیں اور پاکستانی سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ جنوبی افریقہ کا دورہ کر کے ان منصوبوں میں سرمایہ کاری اور کاروباری شراکتوں کے مواقع تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کاروبار میں مزید آسانیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے لہذا پاکستانی سرمایہ کار وہاں سرمایہ کاری کر کے ان سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ جنوبی افریقہ کا ہائی کمیشن پاکستان کی تاجر برادری کوجنوبی افریقہ کے ہم منصبوں کے ساتھ براہ راست روابط قائم کرنے کی کوششوں میں ہر ممکن تعاون کرے گا۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید نے کہا کہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین دوطرفہ تجارت کا موجودہ حجم دونوں ممالک کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے جس کو بہتر کرنے کیلئے دونوں اطراف سے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ''لوک افریقہ پالیسی '' تشکیل دی ہے اور امید ظاہر کی کہ اس سے افریقی ممالک کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل، ماربل، فرنیچر، فارماسوٹیکلز، آلات جراحی ، اناج، چاول اور گلابی نمک سمیت پاکستان کی متعدد مصنوعات جنوبی افریقہ کی مارکیٹ میں بہتر مقبولیت حاصل کر سکتی ہیں تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی افریقہ پاکستانی مصنوعات پر عائد ٹریف پر نظرثانی کرے جس سے دوطرفہ تجارت میں مزید بہتری آئے گی۔

اسی طرح جنوبی افریقہ مشینری اور سامان، اسٹیل سکریپ، ٹن شیٹ سمیت اپنی کئی مصنوعات پاکستان کو ایکسپورٹ کر سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور جنوبی افریقہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور دو طرفہ تجارتی حجم میں اضافہ کرنے کے لئے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے پر غور کریں جس سے دونوں کی دو طرفہ میں بہتر اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کا باقاعدگی کے ساتھ تبادلہ کر کے اور ایک دوسرے کے ملک میں سنگل کنٹری نمائشوں کا انعقاد کر کے باہمی تجارت میں نمایاں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ آئی سی سی آئی کے نائب صدر سیف الرحمن خان نے چیمبر کا دورہ کرنے پر جنوبی افریقہ کے ہائی کمیشنر اور ڈپٹی ہیڈ آف مشن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جنوبی افریقہ اپنی ٹیکنالوجی اور نالج پاکستان کے ساتھ شیئر کر ے جس سے ہماری معیشت کو فائدہ ہوگا۔ محمد اسلم کھوکھر، محمد الیاس، حاجی ظفر اقبال، عثمان خالد، میاں عارف حسین، سید امین پیرزادہ، عباس ہاشمی، فاد وحید، محمد شکیل منیر، خالد چوہدری اور دیگر بھی موجود تھے۔