100 سے زائد کتابوں پر پابندی لگانے والے رائے ناصر عہدے سے فارغ

رائے منظور حسین ناصر کو ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا گیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 9 اگست 2020 17:27

100 سے زائد کتابوں پر پابندی لگانے والے رائے ناصر عہدے سے فارغ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 09اگست2020ء) سو سے زائد کتابوں پر پابندی لگانے والے رائے ناصر عہدے سے فارغ، رائے منظور حسین ناصر کو ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا گیا، تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے میجینگ ڈائریکٹر رائے منظور حسین ناصر نے مختلف نجی سکولوں میں پڑھائی جانے والی 100 سے زائد کتابوں پر پابندی عائد کردی تھی۔

اس حوالے سے انہوں نے کہا تھا کہ پنجاب کے نجی سکولوں میں 100 سے زائد کتابوں پر پابندی لگائی ہے جن میں قومی سالمیت کے حوالے سے متنازع مواد شائع کیا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ بھارت کے خلاف ہمارا جھگڑا کشمیر کا ہے اورشائع ہونے والے کتب میں کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا ہے یہاں تک کہ غزوہ احد کے بارے بے شمار ناقابل برداشت باتیں شائع کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ آکسفورڈ کی کتابوں میں پاکستان کو بہت برا ملک دکھایا گیا ہے جبکہ بھارت کو ہم سے بہتر اور اچھا ملک دکھایا گیا ہے، کیمبرج کی کتابوں میں بچوں کو انتہا پسندی کی ترغیب دی جارہی ہے اس لیے نجی اسکولوں میں پڑھائی جانے والی 10 ہزار سے زائد کتابوں کو چیک کرنے جارہے ہیں کیوں کہ بڑے اسکولوں میں بچوں کی ان کتابوں کے ذریعے تربیت کی جارہی ہے۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے نجی سکولوں کی کتابیں چھاپنے واے 31پبلشرز پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔ پابندی کا شکار ہونیوالی زیادہ تر کتابیں ایلیٹ سکولوں کی تھیں جس میں قائداعظم کی جگہ گاندھی کے اقوال پڑھائے جاتے تھے ۔ ان کتابوں پر پابندی کی ایک اور وجہ ملکی سالمیت کے خلاف مضامین اور ایسے نقشے شائع کرنا تھا جس میں مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا تھااور پاکستان کے نقشے سے یہ حصہ کاٹ دیا گیا تھا۔ رائے منظور حسین ناصر زید 10ہزار کتابوں کا جائزہ لینے جارہے تھے لیکن اس سے قبل ہی انہیں ہعدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیاگیا ہے۔